منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت نے پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن کے ساتھ خواتین فوجیوں کو بھی تعینات کردیا

datetime 6  اگست‬‮  2020 |

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)تاریخ میں پہلی بار ، بھارتی فوج نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب جنگی کارروائیوں کے لئے خواتین فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کپواڑہ کے علاقے تنگدھار میں سدھنہ ٹاپ پر سطح سمندر سے 10ہزار فٹ کی بلندی پر خواتین فوجیوں کے ایک گروپ کوسڑک پر سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہے ۔

یہ خواتین فوجی آسام رائفلز سے ہیں اور انہیں ڈیپوٹیشن پر شمالی کشمیر روانہ کیا گیا ہے۔ پہلی بار ، ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب تنگدھار کے انتہائی حساس علاقے میں کی گئی ہے۔ان میں شامل کیپٹن گورسمن کور اپنے اہل خانہ میں تیسری نسل میں آرمی افسر ہیں۔ ان کے بڑے والد اور والد پہلے ہی ہندوستانی فوج میں اپنی خدمات پیش کر چکے ہیں۔فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ خواتین گزشتہ دو دہائیوں سے فوج میں موجود تھیں لیکن بطور سپاہی وہ یہاں فیلڈ ڈیوٹی میں نہیں تھیں۔ دسمبر 2019 میں ، پہلی بار خواتین فوجیوں کو ہندوستانی فوج کے ملٹری پولیس ونگ میں بھرتی کیا گیا تھا۔ وہ بنگلورو میں زیر تربیت رہیں۔ حتمی تعیناتی سے قبل ، آسام رائفلز اور پیرا ملٹری فورس کی خواتین کیڈیٹس کو کشمیر میں اندرونی سیکیورٹی اور دیگر آپریشنوں پر تعینات کیا جارہا ہے تاکہ ان کو آنے والے چیلینجز کے لئے تیار کیا جاسکے۔شمالی کشمیر میں باجرا( 28 انفنٹری )ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے میڈیا کو بتایا کہ ایل او سی سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انٹلیجنس رپورٹس میں انکشاف ہوا تھا کہ کنٹرول لائن پر خواتین اسمگلنگ میں ملوث ہیں لیکن فوج کے ساتھ خواتین اہلکار نہ ہونے کی وجہ سے ان خواتین کی جانچ پڑتال کرنا مشکل تھا۔

جی او سی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں خواتین فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی جنگی کارروائیوں میں مستقبل قریب کی تیاری بھی ہے ۔دہشت گرد کارروائیوں کی حمایت میں ان خواتین آپریشنل ایریا میں ان کی تعیناتی بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ خواتین پلاٹون ایک ایسے علاقے میں ہے جو ایل او سی سے متصل ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق، شمالی کشمیر میں سدھنہ ٹاپ جس پر یہ خواتین پلاٹون قائم ہے ،وہاں بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ سادھنا ، 1965 میں پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران فوجیوں کے حوصلے بلند کرنے آئی تھیں۔ تب سے اس جگہ کا نام سدھن پوسٹ یا سدھنہ ٹاپ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ سے قبل سدھنا نے کشمیر میں ایک فلم کی شوٹنگ کی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…