جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

بھارت نے پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن کے ساتھ خواتین فوجیوں کو بھی تعینات کردیا

datetime 6  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)تاریخ میں پہلی بار ، بھارتی فوج نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب جنگی کارروائیوں کے لئے خواتین فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کپواڑہ کے علاقے تنگدھار میں سدھنہ ٹاپ پر سطح سمندر سے 10ہزار فٹ کی بلندی پر خواتین فوجیوں کے ایک گروپ کوسڑک پر سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہے ۔

یہ خواتین فوجی آسام رائفلز سے ہیں اور انہیں ڈیپوٹیشن پر شمالی کشمیر روانہ کیا گیا ہے۔ پہلی بار ، ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب تنگدھار کے انتہائی حساس علاقے میں کی گئی ہے۔ان میں شامل کیپٹن گورسمن کور اپنے اہل خانہ میں تیسری نسل میں آرمی افسر ہیں۔ ان کے بڑے والد اور والد پہلے ہی ہندوستانی فوج میں اپنی خدمات پیش کر چکے ہیں۔فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ خواتین گزشتہ دو دہائیوں سے فوج میں موجود تھیں لیکن بطور سپاہی وہ یہاں فیلڈ ڈیوٹی میں نہیں تھیں۔ دسمبر 2019 میں ، پہلی بار خواتین فوجیوں کو ہندوستانی فوج کے ملٹری پولیس ونگ میں بھرتی کیا گیا تھا۔ وہ بنگلورو میں زیر تربیت رہیں۔ حتمی تعیناتی سے قبل ، آسام رائفلز اور پیرا ملٹری فورس کی خواتین کیڈیٹس کو کشمیر میں اندرونی سیکیورٹی اور دیگر آپریشنوں پر تعینات کیا جارہا ہے تاکہ ان کو آنے والے چیلینجز کے لئے تیار کیا جاسکے۔شمالی کشمیر میں باجرا( 28 انفنٹری )ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے میڈیا کو بتایا کہ ایل او سی سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انٹلیجنس رپورٹس میں انکشاف ہوا تھا کہ کنٹرول لائن پر خواتین اسمگلنگ میں ملوث ہیں لیکن فوج کے ساتھ خواتین اہلکار نہ ہونے کی وجہ سے ان خواتین کی جانچ پڑتال کرنا مشکل تھا۔

جی او سی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں خواتین فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی جنگی کارروائیوں میں مستقبل قریب کی تیاری بھی ہے ۔دہشت گرد کارروائیوں کی حمایت میں ان خواتین آپریشنل ایریا میں ان کی تعیناتی بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ خواتین پلاٹون ایک ایسے علاقے میں ہے جو ایل او سی سے متصل ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق، شمالی کشمیر میں سدھنہ ٹاپ جس پر یہ خواتین پلاٹون قائم ہے ،وہاں بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ سادھنا ، 1965 میں پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران فوجیوں کے حوصلے بلند کرنے آئی تھیں۔ تب سے اس جگہ کا نام سدھن پوسٹ یا سدھنہ ٹاپ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ سے قبل سدھنا نے کشمیر میں ایک فلم کی شوٹنگ کی تھی۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…