بھارت نے پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن کے ساتھ خواتین فوجیوں کو بھی تعینات کردیا

6  اگست‬‮  2020

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)تاریخ میں پہلی بار ، بھارتی فوج نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب جنگی کارروائیوں کے لئے خواتین فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کپواڑہ کے علاقے تنگدھار میں سدھنہ ٹاپ پر سطح سمندر سے 10ہزار فٹ کی بلندی پر خواتین فوجیوں کے ایک گروپ کوسڑک پر سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہے ۔

یہ خواتین فوجی آسام رائفلز سے ہیں اور انہیں ڈیپوٹیشن پر شمالی کشمیر روانہ کیا گیا ہے۔ پہلی بار ، ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب تنگدھار کے انتہائی حساس علاقے میں کی گئی ہے۔ان میں شامل کیپٹن گورسمن کور اپنے اہل خانہ میں تیسری نسل میں آرمی افسر ہیں۔ ان کے بڑے والد اور والد پہلے ہی ہندوستانی فوج میں اپنی خدمات پیش کر چکے ہیں۔فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ خواتین گزشتہ دو دہائیوں سے فوج میں موجود تھیں لیکن بطور سپاہی وہ یہاں فیلڈ ڈیوٹی میں نہیں تھیں۔ دسمبر 2019 میں ، پہلی بار خواتین فوجیوں کو ہندوستانی فوج کے ملٹری پولیس ونگ میں بھرتی کیا گیا تھا۔ وہ بنگلورو میں زیر تربیت رہیں۔ حتمی تعیناتی سے قبل ، آسام رائفلز اور پیرا ملٹری فورس کی خواتین کیڈیٹس کو کشمیر میں اندرونی سیکیورٹی اور دیگر آپریشنوں پر تعینات کیا جارہا ہے تاکہ ان کو آنے والے چیلینجز کے لئے تیار کیا جاسکے۔شمالی کشمیر میں باجرا( 28 انفنٹری )ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے میڈیا کو بتایا کہ ایل او سی سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انٹلیجنس رپورٹس میں انکشاف ہوا تھا کہ کنٹرول لائن پر خواتین اسمگلنگ میں ملوث ہیں لیکن فوج کے ساتھ خواتین اہلکار نہ ہونے کی وجہ سے ان خواتین کی جانچ پڑتال کرنا مشکل تھا۔

جی او سی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں خواتین فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی جنگی کارروائیوں میں مستقبل قریب کی تیاری بھی ہے ۔دہشت گرد کارروائیوں کی حمایت میں ان خواتین آپریشنل ایریا میں ان کی تعیناتی بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ خواتین پلاٹون ایک ایسے علاقے میں ہے جو ایل او سی سے متصل ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق، شمالی کشمیر میں سدھنہ ٹاپ جس پر یہ خواتین پلاٹون قائم ہے ،وہاں بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ سادھنا ، 1965 میں پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران فوجیوں کے حوصلے بلند کرنے آئی تھیں۔ تب سے اس جگہ کا نام سدھن پوسٹ یا سدھنہ ٹاپ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ سے قبل سدھنا نے کشمیر میں ایک فلم کی شوٹنگ کی تھی۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…