ٹرمپ ایڈمنسٹریشن کا بڑا ایکشن وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پاکستانی نژاد سربراہ سمیت متعدد پاکستانی ملازمین برطرف

4  اگست‬‮  2020

واشنگٹن (سائوتھ ایشین وائر)ٹرمپ ایڈمنسٹریشن نے سرکاری نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کی جانب سے مسلمانوں کی حمایت کے حصول کے لئے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی صدارتی انتخابی کمپین کے پس منظر میں ریلیز کی جانے والی اشتہار نما رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ادارے کی پالیسی خلاف ورزی کے الزام میں چار کنٹریکٹرز کو معطل کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں

۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بتایا جاتا ہے اردوکانٹینٹ کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے ذمہ داروں اور رپورٹ ترتیب دینے والے چار کنٹریکٹرز میں تین پاکستانی نژاد صحافی شامل ہیں جن میں ایک کا نام بے نظیر بتایا جاتا ہے جو چند سال قبل اے آر وائی ٹیلی ویژن میں سوشل میڈیا سیکشن میں کام کرتی تھی تھیں اور ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکہ کے مطالعاتی دورے پر تھیں جہاں انہیں وائس آف امریکہ نے ہائر کرلیا تھا جبکہ وائس آف امریکہ اردو کے انچارج کوکب فرشوری اور ان کی اسسٹنٹ تابندہ نعیم کے خلاف بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے ، جنکی اپروول سے رپورٹ کا اسکرپٹ تیار کیا گیا تھا۔ بائیس جولائی کو فیس بک ٹیوٹر اور انسٹاگرام پر امریکہ میں مقیم اردو بولنے والے پاکستانی اور بھارتی مسلمانوں  کے ساتھ دنیا بھر میں موجود اردو بولنے اور سمجھنے والے ناظرین کے لئے جاری کی گئی وائس آف امریکہ کی اس دو منٹ کی رپورٹ میں جو بائیڈن کو مشہور حدیث سناتے ہوئے دکھا گیا ہے کہ برائی کو جہاں دیکھو اسے طاقت کے زور سے ختم کردو ، جبکہ جو بائیڈن ویڈیو رپورٹ میں کہتے دکھائے گئے ہیں کہ میں کامیابی کی صورت میں مسلمانوں پر عائد تمام پابندیوں ختم کردوں گا اور اپنی انتظامیہ میں مسلمانوں کو نمائندگی دوں گا ، امریکہ مسلمانوں کا ملک ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جوبائڈن کے یہ ویڈیو سلاٹ وائس آف امریکہ نے بائیڈن کی جانب سے مسلمانوں کے نام جاری کئے گئے انتخابی مہم کی ایک ویڈیو سے لئے ہیں جبکہ وائس آف امریکہ پر الزام ہے اس نے ویڈیو بناتے ہوئے ادارے کی پالیسی کو بالاے طاق رکھتے ہوئے دوسرے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مکمل نظر انداز کیا ۔

امریکی صدر جو پہلے ہی وائس آف امریکہ کو امریکی خزانے پر بوجھ سمجھتے ہیں اور اس کے معاملات میں بڑی تبدیلیوں کے خواہاں ہیں ۔ اس ادارے کی اردو سروس میں کام کرنے والے نناوے فیصد ملازمین اور کنٹریکٹرز پاکستانی ہیں مگر پاکستان کے خلاف رپورٹس تیار کرنے کے لیے وی او اے کی اردو سروس مشہور تصور کی جاتی ہے ۔ یہاں تک کہ اگر وائس آف امریکہ کی اردو سروس یوم پاکستان کے

حوالے سے واشنگٹن میں منعقد کی جانے والی تقریب بھی منعقد کرے اور تقریب میں آئے پاکستانی سفیر کو دکھائے تو ادارے کی پالیسی کی آڑ لیکر بھارتی بنیاد پرستوں کے ایسے پرانے سلاٹ شامل کئے جاتے ہیں جن میں وہ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے دکھائے گئے ہیں ، مگر امریکہ صدارتی مہم پر بنائی گئی رپورٹ میں اسی پالیسی کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر وی او اے کے

ذمہ دار ذرائع کا دعوی ہے ٹرمپ انتظامیہ کو شبہ ہے پاکستانی صحافتی حلقوں میں امریکی منشی خانے کے نام سے مشہور وائس آف امریکہ کی اردو سروس میں کام کرنے والے پاکستانی نژاد ملازمین نے مذہبی تعصب کا شکار ہوکر جو بائیڈن کے حق میں رپورٹ نما اشتہار ترتیب دیکر

امریکہ کے ملٹی کلچر امیج کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے جس سے امریکہ کی کی روایتی ساکھ کو نقصان ہی نہیں پہنچا بلکہ مسلمان ووٹرز کو ایک خاص امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی بھی ترغیب دی ہے اور امریکی معاشرے میں مذہبی تقسیم کا تاثر پیدا کرنے کی ناجائز کوشش کی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…