کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس میں مبتلا والدہ سے والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی نوجوان اسپتال کی عمارت پر چڑھ کر والدہ کے کمرے کی کھڑکی پر بیٹھ گیا۔قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 30 سالہ جہاد السویتی نامی فلسطینی نوجوان کو
بذات خود رسما سلیما نامی اپنی والدہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ ان میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور انہیں مغربی کنارے میں ہیبرون میں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ملنے کی پابندی کے باوجود جہاد نے اسپتال کی عمارت پر چڑھنے کیلئے پانی کی نالیوں اور کھڑکی کے چھجے کا استعمال کیا تاکہ وہ والدہ کی کھڑکی کی سیفٹی کے پیچھے ان کے ساتھ بیٹھ سکے۔ ان کی والدہ کو خون کا سرطان بھی تھا۔ وہ اپنی والدہ کے افسوسناک انتقال تک ہر روز واپس آیا کرتا تھا۔ اسپتال کے ایک عہدیدار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنا بیشتر دن وہاں کھڑکی کے باہر سے اپنی والدہ کی حالت دیکھتے ہوئے گزارا کرتا تھا اور نیچے آنے سے پہلے وہ تسلی کرلیا کرتا تھا کہ اس کی والدہ سوگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جہاد اس خاتون کا سب سے چھوٹا بیٹا تھا اور اس کے والد کا 15 سال پہلے انتقال ہوگیا تھا۔