استنبول(این این آئی )ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اور قطری حکومت کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کے جلو میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن امیر قطر کی ماں الشیخہ موزہ بنت ناصر المسند کو استنبول میں 44 ایکڑ قیمتی اراضی فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے استنبول کے میئر نے صدر طیب ایردوآن کے اس منصوبے کو منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق استنبول کے میئر اکرم امام اوگلو نے بتایا کہ استنبول واٹر کینال پروجیکٹ کے آس پاس قطر کے حکمران خاندان کے کچھ افراد کو اراضی فروخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر وہ اس منصوبے کو منظور کرنے کے لیے تیار نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترکی میں بے شمار مسائل ہیں۔ بے روزگاری اور معیشت کے ساتھ ہم ان مسائل میں زلزلوں کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔ حکومت لوگوں کے ایک مخصوص گروہ کے مفاد کے لیے استنبول کینال کے قیام میں تیزی لانا چاہتی ہے۔امام اوگلو نے پیر ایک ٹی وی انٹرویو میں شیخہ موزہ بنت ناصر المسند پر تنقید کی اور کہا کہ امیر قطر کی ماں نے استنبول کینال منصوبے کے اندر 44 ایکڑ اراضی خریدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مٹھی بھر لوگوں کے مفاد کے لیے کام کررہی ہے۔ حکومت کی مٹھی میں ایک طرف استنبول واٹر کینال پروجیکٹ ہے اور دوسری میں استنبول کے ساتھ غداری ہے۔