اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈیا نے چین کی 59ا سمارٹ فون ایپس بشمول ٹک ٹاک، یو سی براؤزر، وی چیٹ اور بیگو لائیو کو ملکی خود مختاری، سالمیت، دفاع اور عوامی امن عامہ کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی لگادی ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں حالیہ کشیدگی کے بعد کیا گیا اور یہ چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف کیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا اقدام قرار دیا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی شہریوں کے ڈیٹا سکیورٹی اور پرائیویسی کے تحفظ کے حوالے سے چائنیز ایپس کے استعمال کے متعلق خدشات موجود تھے، اس کے علاوہ ملکی خودمختاری اور سکیورٹی کیلئے بھی خطرات کے خدشات سامنے آئے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو متعدد ذرائع سے لاتعداد شکایات ملی تھیں کہ اینڈرائیڈ اور ایپل پلیٹ فارمز پر موجود مختلف موبائل ایپس کے غلط استعمال کو رپورٹ کیا گیا۔ یہ ایپس صارفین کا ڈیٹا چوری اور غیرقانونی طریقے سے بھارت سے باہر سرورز پر منتقل کررہی تھیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے تحت انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیٹ سینٹر نے ان ایپس کو بلاک کرنے کی سفارشات وزارت آئی ٹی کو ارسال کی تھیں۔ 2015ء سے 2019ء کے دوران چائنیز کمپنیوں بشمول علی بابا اور دیگر نے بھارتی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ساڑھے 5 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کی تھی۔