کابل (این این آئی)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں یکے بعد دیگرے چار دھماکوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ چاروں دھماکے سڑک کنارے نصب بارودی مواد کے ذریعے کیے گئے۔کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دھماکوں میں چار افراد زخمی ہوئے جن میں عام شہری اور بچے بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں
افغانستان میں ایک بار پھر تشدد کی لہر میں اضافہ ہوا ہے جب کہ دارالحکومت کابل سمیت کئی علاقوں میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کے ذریعے سیکیورٹی اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔پیر کو ہونے والے چار دھماکے کئی ماہ بعد کابل میں ایک منظم طریقے سے کیا گیا حملہ ہے۔طالبان نے امریکہ سے فروری میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد کابل میں اس طرح کی کوئی بھی بڑی کارروائی نہیں کی۔ معاہدے کے تحت غیر ملکی افواج نے افغانستان سے آنے والے مہینوں میں انخلا کرنا ہے۔ اسی لیے طالبان نے معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے بڑی کارروائیاں ترک کر دی تھیں۔کابل میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری فوری طور پر طالبان یا کسی بھی گروہ نے قبول نہیں کیں۔یہ دھماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حکام کابل میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن پر عمل درآمد میں مصروف ہیں۔کابل پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز کا کہنا تھا کہ دھماکہ خیز مواد 10 سے 20 میٹر کے فاصلے پر نصب کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ دھماکوں میں ایک 12 سالہ بچی بھی زخمی ہوئی ہے جس کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔فردوس فرامرز کا کہنا تھا کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور اس جگہ کی تلاشی لی جا رہی ہے کہ کہیں مزید کسی اور مقام پر تو بارودی مود نصب نہیں کیا گیا۔