رمضان المبارک اور عید الفطر کے دوران بھی کرفیو جاری رہنے کا امکان، سعودی وزارت صحت نے تشویشناک خبر سُنادی

7  اپریل‬‮  2020

ریاض(این این آئی )اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس پر قابو پانے میں کیلئے کئی ماہ لگ سکتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ میں یہ تشویش کی لہر نظر آتی ہے کہ اگر کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں لاک ڈائون جاری رہا تو اس بار عازمین حج بیت اللہ شریف کی زیارت سے محروم ہو سکتے ہیں ۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے

یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ مملکت میں رمضان اور عید الفطر کے دوران بھی کرفیو جاری رہ سکتاہے۔ سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 82 کیس سامنے آئے ہیں جس کے بعد کرونا کے متاثرہ کل افراد کی تعداد 2605 ہوگئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں اس سے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 138 نئے کیسز کی تصدیق کی تھی جب کہ اپریل کے آغاز میں ایک دن میں 206 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ تاہم اس کے بعد سعودی عرب میں کرونا کے نئے کیسز میں بہ تدریج کمی دیکھی جا رہی ہے۔وزارت صحت کے ترجمان محمد العبد العالی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوںکے دوران مملکت میں کرونا کے مزید 138 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ نئے کیسز کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 2600 سے تجاوز کرگئی ہے۔سعودی عرب میں 31 مارچ کو 110، یکم اپریل کو 157، دو اپریل کو165 کیس سامنے آئے۔ تین اپریل کو 154، چار اپریل کو 140 اور پانچ اپریل کو 206 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔ترجمان نے بتایا کہ سعودی عرب میں کرونا کے متاثرہ مزید چار مریض چل بسے جس کے بعد اس بیماری سے مملکت میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔ وائرس پھیلنے کے بعد اب تک 551 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…