اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر رجب طیب اردوان کا یونین یونین اور ناٹو حکام سے ہاتھ ملانے سے گریز ۔تفصیلات کےمطابق کرونا وائرس نے دنیا بھر کے 114سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور ایک دوسرے سے ملنے سے بھی گریز کرتے ہیں خاص کر ہاتھ ملانے سے ۔ ایک ایسا ہی واقعہ رجب طیب اردوان نےدورہ برسلز کے دوران ترکی کی پرانی تہذیب ’’کرونا وائز کی وجہ سے‘‘جس میں ہاتھ ملانے کی بجائے دل پر رکھا جاتا تھا کو پھر سے زندہ کر دیا ۔ دورہ برسلز کے
دوران طیب اردوان نے برسلز حکام سے لے کر ناٹو حکام تک جتنے بھی سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں انہوں نے اپنے ہاتھ کو سینے پر رکھ دیا اور سب سے ہاتھ ملانے سے گریز کرتے رہے ، جبکہ صحافیوں کی جانب سے ہاتھ ملانے کا کہا گیا تو انہوں کرونا کا کہا اور خاموش ہو گئے ۔ انہوں نے ایک جگہ ترک عوام سے کہنا تھا کہ ’’ جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں یہ نام نہاد مغرب کی ریاستیں ہیں لیکن پھر بھی سینکڑوں افراد مر رہے ہیں ، ایسا کیوں ہے؟ مجھے لگتا ہے کہ ایسا اس لیے ہے کہ یہ لوگ زیادہ محتاط نہیں مگر ہم محتاط رہیں گے ۔