منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

کرونا سے بچائو ، مسجد حرام اور مطاف میں 140ملازمین صفائی پر مامور،جانتے ہیںدن میں کتنی بار صاف کیا جاتا ہے؟

datetime 10  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی )صحن مطاف اور مسجد الحرام کی پاکیزگی کا ویسے ہی خاص طورپر اہتمام کیا جاتا ہے مگر جب سے کرونا وائرس کی مہلک وبا پھیلی ہے مطاف اورمسجد حرام کی روزانہ صفائی کا عمل مزید بڑھا دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حرم مکی، مسجد حرام کے اندرونی مقامات اور صحن مطاف کی نماز فجر سے عشاء کے درمیان تین بار صفائی کی جاتی ہے۔ انتظامیہ مسجد حرام میں

آنے والے نمازیوں اور زائرین کی صحت وسلامتی کیلیے زمین پر چلنے والے ہرطرح کے کیڑے مکوڑوں کو تلف کرنے اور مسجد اور مطاف کے ماحول کو صاف وشفاف رکھنے میں مصروف ہے۔حرمین شریفین جنرل پرزیڈنسی کی طرف سے حرم مکی کو صاف رکھنے کے لیے خصوصی ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔ یہ ٹیمیں اپنی اپنی باری پر پوری ذمہ داری کے ساتھ مسجد کی تطہیر، قالینیں تبدیل کرنے، مسجد میں عطر کے چھڑکائو اور وائرس سے بچائو کے لیے ضروری اسپرے کا چھڑکائو کرتی ہیں۔ صحن مطاف کو دن میں سات بار جب کہ مسجد حرام کو نماز فجر سے عشاء کے درمیان تین بار صاف کیا جاتا ہے۔مسجد حرام کی صفائی کا عمل نماز عشاء کے کچھ ہی بعد شروع ہوتا ہے جس میں 140 ملازمین حصہ لیتے ہیں۔ صفائی کے اس عمل میں نماز کی جگہوں پر بچھائی گئی قالینیں اور راہ داریوں پر پلاسٹک کے میٹ اٹھائے جاتے ہیں۔ انہیں صاف کیا جاتا اور ان پر وائرس کش اسپرے کئے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عطر کا بھی چھڑکائو کیا جاتا ہے۔مسجد حرام کی الماریوں، سیڑھیوں اور حرم مکی کے تمام مقامات کی جامع صفائی کی جاتی ہے۔ فرش کو خشک کرنے کے بعد اس پر قالینیں دوبارہ بچھائی جاتی ہیں۔ صفائی کا یہ عمل ہاتھوں کے ساتھ مشینوں اور دیگر آلات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ نماز فجر سے قبل بھی مسجد حرام اور حرم مکی مکمل صفائی کی جاتی ہے۔ صحن مطاف اور مسجد حرام کی صفائی پر چوبیس گھنٹے میں مجموعی طور پر 330 ملازمین کام کرتے ہیں۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…