اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایف اے ٹی ایف نے ایران کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کردیا، نجی ٹی وی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے اور انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی معیار اختیار کرنے اور ان پر عمل درآمد میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ عام حالات میں کوشش یہ ہونی چاہیے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی نشاندہی اور ہدایات کے بغیر ہی آزادانہ طور پر دہشت گردی سے سختی سے نمٹنے کے اقدامات کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے بعد اب ایران کے ساتھ لین دین کسی طور پر جائز نہیں ہو گا، جبکہ نگرانی کے سخت نظام کے نتیجے میں صورت حال میں بہتری کا امکان مشکل تر ہو جائے گا۔بلیک لسٹ کا مطلب یہ ہو گا کہ ایران میں کام کرنے والے اداروں کے مالی معاملات کو بیرونی جانچ پڑتال کے نظام سے گزارا جائے گا، جب کہ وہ چند بینک اور کاروباری ادارے جو اب تک ایران میں کام کر رہے ہیں، ان پر دباؤ میں اضافہ ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے تو اس کے لیے لازم ہو گا کہ ایف اے ٹی ایف کے قواعد کی پابندی کرے۔ واضح رہے کہ اس اقدام سے پہلے پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے سہ روزہ اجلاس کے دوران ایران کو انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ضابطے بنائے، لاگو کرے اور حاصل کردہ پیش رفت بیان کرے۔