نئی دہلی (این این آئی) بھارتی وزارت دفاع نے کہاہے کہ سال 2010 سے 2019 کے دوران 1110 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی، جن میں فضائیہ اور بحریہ کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ گزشتہ چند سال کے دوران فوجیوں میں تناؤ کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے، جن میں کونسلنگ، یوگا کے علاوہ خوراک، لباس، رہائش اور چھٹیوں کی پالیسی سے متعلق شکایات کا ازالہ شامل ہیں۔
تاہم مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے ایک رپورٹ میں کہاکہ 2010 سے 2019 کے دوران بھارت کی بری فوج میں 895، فضائیہ میں 185 جبکہ نیوی میں 32 خودکشیاں رپورٹ ہوئیں۔ دوران ڈیوٹی فوجیوں کا ذہنی دباؤ کا شکار ہونا ایک عالمی مسئلہ ہے۔ امریکی فورسز بھی بڑھتی خودکشیوں کے مسئلے سے نمٹنے کی کوششیں کر رہی ہیں، جہاں 2018 میں 541 خودکشیوں کے کیس رپورٹ ہوئے۔ اس سال امریکی فورسز میں خودکشی کی شرح 24.8 فی لاکھ رہی جوکہ 2017 میں 21.9 تھی۔بھارتی فوج میں خودکشی کی شرح 16.5 فی لاکھ ہے جوکہ اس لئے تشویشناک ہے کیونکہ فوجیوں کو انتہائی غربت، بیروزگاری، کاشتکاری کی پریشانیوں سمیت دیگر مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا جوکہ بھارتی شہریوں میں خودکشی کے رجحان کی بڑی وجوہات ہیں۔ تاہم پاکستان کی غیر محفوظ سرحد پر طویل تعیناتی، شورش زدہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں بغاوت جیسے حالات فوجیوں کی جسمانی و ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ وہ اپنے اہل خانہ کے مسائل کی وجہ سے سخت تناؤ کا شکار رہتے ہیں، جس میں پراپرٹی کے تنازعات کے علاوہ مالی اور ازدواجی مسائل شامل ہیں۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ موبائل فون کی وجہ سے 24 گھنٹے اہل خانہ سے رابطہ فوجیوں میں تناؤ بڑھانے کا باعث بن رہا ہے ۔ پولیس اور مقامی انتظامیہ اکثر فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کی شکایات پر خاص توجہ نہیں دیتیں۔ پہلے بٹالین کمانڈر سول انتظامیہ کیساتھ بات کر کے فوجیوں کے ذاتی مسائل حل کرا سکتا تھا، مگر اب ایسا نہیں ہے۔ ڈیفنس انسٹیٹیوٹ آف سائیکالوجیکل ریسرچ کی سٹڈی کے مطابق سینئر افسروں کے ہاتھوں تذلیل اور ہراسگی اکثر فوجیوں میں خودکشی کا باعث بنتی ہے۔وزارت دفاع کے مطابق 2006 کے بعد کی مختلف سٹڈیز کے مطابق گھریلو اور ذاتی مسائل، ازدواجی اختلافات، دباؤ، صحت کے علاوہ مالی مسائل فوجیوں میں خودکشی کی بڑی وجوہات ہیں۔