منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت کا نظریہ خطرے میں آ گیا، بھارتی سیاستدانوں نے مودی کیخلاف بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

datetime 15  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارت کی ایک معروف یونیورسٹی میں اسٹیج پر کھڑے سیاستدان نے اپنے حامیوں کو دیکھا اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک سخت چیلنج پیش کردیا۔ بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار کے بائیں بازو کے سیاست دان کنہیا کمار نے شام کے وقت سرد ہواؤں میں اپنی آواز کو بلند کرتے ہوئے کہا کہ ‘بھارت کا نظریہ خطرے میں آگیا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم رکیں گے نہیں، حکومت کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرنے دو،

انہیں پولیس لانے دو، ہم اٹھایں گے انہیں غلط ثابت کرنے کے لیے، سن لو مودی’۔ان کے ہر ایک جملے کے بعد عوام نے ‘آزادی’ کا نعرہ لگایا جبکہ وہ بات کرتے ہوئے مسلسل ہوا میں اپنا ہاتھ اٹھاتے رہے اور گردن میں پہنے لال رومال کی جانب انگلی سے اشارہ کرتے رہے۔33 سالہ بہاری سیاست دان حالیہ ہفتوں میں سامنے آئے ہیں اور مودی کے لیے سیاسی طور پر ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔خیال رہے کہ ہندو قوم پرست نریندر مودی کو گزشتہ سال دسمبر میں شہریت قانون لانے کے بعد سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون بھارت کے مسلمان اقلیتوں اور ملک کے سیکولر نظریے کے خلاف ہے۔یونیورسٹیوں میں ہونے والے احتجاج میں کوئی بھی ایک رہنما نہیں تھا اور طالب علموں کا کہنا تھا کہ یہ ہانگ کانگ میں ہونے والے حکومت مخالف احتجاج سے متاثر ہے۔تاہم کنہیا کمار کی ‘آزادی’ کے ترانے کی ریکارڈنگ تمام مظاہروں میں چلائی جاتی ہے جبکہ مظاہرین ساتھ ساتھ اس کے بول بھی پڑھتے ہیں۔نریندر مودی نے بھارت میں یکے بعد دیگر انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کی ہے اور کنہیا کمار کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کا قومی سطح پر بی جے پی سے کوئی مقابلہ نہیں۔تاہم وزیر اعظم کے قریبی ساتھی کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس کے نمایاں ہونے پر تشویش ہے اور ان کے پیغامات نریندر مودی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور انہیں سیاسی طور پر کمزور بنا سکتے ہیں۔کنہیا کمار کا پیغام ان الزامات پر ہے جن پر نریندر مودی ناکام ہوئے، جن میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور لاکھوں بھارتی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہے جبکہ نریندر مودی کی ہندو انتہا پسندانہ پالیسیز، جن سے ملک کی سیکولر شناخت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اقلیتوں کی زندگی مشکل ہورہی ہے، پر بھی تنقید کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…