مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے یہودی آباد کاروں کے لیے دوہزار نئے مکانات کی تعمیر کے منصوبے کی مذمت جاری ہے۔ فرانسیسی حکومت نے اسرائیلی حکومت نے توسیع پسندانہ منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست سے یہودی آباد کاری کے منصوبوں سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں فرانسیسی قونصل خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غرب اردن میں 1936 مکانات کی تعمیر کا اعلان ناقابل قبول اور خطے میں امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے تباہ کن ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی طرف سے یہودی آباد کاری، غرب اردن میں یہودیوں کو بسانا اور مشرقی بیت المقدس میں توسیع پسندانہ منصوبوں پر کام جاری رکھنا بین الاقوامی برادری کے لیے باعث تشویش ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 واضح طورپر عالمی برادری کے موقف کی عکاسی کرتی ہے۔ عالمی برادری کواسرائیل پراس قرار داد عمل درآمد کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔فرانسیسی قونصل خانے کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے مسلسل گھروں کی تعمیر اور توسیع پسندی دو ریاستی حل میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔