اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر ایرانی سر زمین پر بمباری کی گئی تو کارروائیوں کے تیسرے دور میں دبئی اور حیفہ کو نشانہ بنائیں گے۔ایران نے دھمکی دیدی۔تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکی ایئربیس عین الاسد کو پے در پے میزائل حملوں کا نشانہ
بنانے کے بعد یہ دھمکی دی ہے کہ اگر ہماری اس بمباری کے جواب میں ایران پر بمباری کی گئی تو ہم متحدہ عرب امارات میں دبئی اور اسرائیل میں حیفہ کو نشانہ بنائیں گے۔واضح رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کیے گئے جن میں80 افراد ہلاک اور متعد د زخمی ہو گئے ۔ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔ ایرا نی میڈ یا نے دعوی کیا ہے کہ ان حملو ں میں 80 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو ئے ہیں ،ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق حملے میں 80 امریکی ‘‘دہشت گرد’’ ہلاک ہوئے جب کہ ہیلی کاپٹر اور فوجی ساز و سامان کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ادھر پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا۔تا ہم پینٹاگون کی جانب سے ایرانی حملے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد فراہم نہیں کی گئی۔پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے ایک بیان میں کہا کہ عراق میں الاسد فضائی اڈے اور اربیل میں ایک اور اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
ہم لڑائی سے ہونے والے نقصانات کے ابتدائی جائزے پر کام کررہے ہیں‘۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جیسے ہی ہم صورتحال اور اپنے ردِ عمل کا اندازہ لگالیں گے خطے میں موجود امریکی اہلکاروں، اتحادیوں اور شراکت داروں کا دفاع اور حفاظت کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد پیغام میں کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، امریکی فوج سب سے طاقتور ہے، وہ جلد بیان جاری کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔امریکا سے بدلہ لیتے ہی پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کرمان میں کر دی گئی۔ ادھر عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فرنٹ نے بھی امریکی فوج کے خلاف آپریشن کا اعلان کر دیا۔ایران کے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کرنا تھا جس کو فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے گرد سیکیورٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔امریکی فیڈرل ایویشن نے مسافر طیاروں کومشرق وسطی کی فضائی حددود استعمال کرنے سے منع کر دیا ہے۔ملائیشیا، سنگاپور اور چین نے اپنی قومی ایئر لائنز کو ایران کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا ہے جب کہ فلپائن نے اپنے شہریوں کو عراق سے نکلنے کی ہدایت کردی ہے۔