پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

قاسم سلیمانی کس مشن پر تھے ؟ایرانی جنرل کی عراقی وزیر اعظم سے آخری ملاقات کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی

datetime 8  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران( آن لائن ) عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا کہنا ہے کہ ہم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی اور جنرل قاسم سلیمانی ایران کی طرف سے پیغام رسانی کا کام کر رہے تھے۔

ایرانی صدر حسن روحانی کے مشیر حسام الدین آشنا کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی وزیراعظم کی ملاقات بھی ہوئی تھی۔حسام الدین آشنا کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے بھی کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے سفارتی پیغامات لے جاتے تھے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعوی کیا ہے کہ ایسا کوئی پیغام نہیں تھا کیوں کہ میں نے خود سعودی حکام سے بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد میں نشانہ بنایا تو وہ کوئی پیغام پہنچانے نہیں جا رہے تھے۔خیال رہے کہ گزشتہ جمعے امریکہ نے عراق میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا تھا تھا۔ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ سے نکلتے وقت نشانہ بنایا گیا۔ ڈرون حملے میں آٹھ افراد ہو گئے تھے۔امریکی محکمہ دفاع نے اس حملے کے جواز میں کہا تھا کہ جنرل سلیمانی عراق میں امریکی سفارتکاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی اور ان کی فوجیں سینکڑوں امریکیوں کی ہلاکت اور ہزاروں کو زخمی کرنے میں ملوث تھے۔جنرل قاسم سلیمانی کے ہلاکت کے رد عمل میں سعودی حکومت کے اعلی عہدیدار نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بین الاقوامی میڈیا کو بتایا تھا کہ امریکہ نے اس کارروائی سے قبل سعودی حکومت سے کوئی مشاورت نہیں کی۔ دونوں ممالک کو کسی بھی ایسے عمل سے اجتناب کرنا چاہیے جو کشیدگی کا باعث بنے۔جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کے صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی تھی۔ پاکستان، روس چین اور سعودی عرب سمیت عالمی طاقتوں نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دے رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…