برلن(آن لائن)جرمنی عراق میں آئی ایس مخالف اتحادکے حصے کے طورپرتعینات اپنے چندفوجیوں کاانخلاء کر رہا ہے ،یہ بات وزارت دفاع نے کہی ،یہ امریکی ڈرون حملے میں ایک سرکردہ جنرل کی ہلاکت کے معاملے پرتازہ ترین پیشرفت سامنے آئی ہے ۔ وزارت دفاع کی ایک ترجمان نے
فرانسیسی خبررساںادارے کوبتایاکہ بغداداورتاجی میں تعینات تقریباتیس فوجیوں کواردن اورکویت منتقل کیاجائیگا،اورمزیدکہاکہ انخلاء کاعمل جلدشروع ہوگا۔ جرمنی نے آئی ایس مخالف اتحادکے طورپرتقریبا415فوجی اہلکارتعینات کررکھے ہیں ،جن میں سے اس کے تقریبا120فوجی عراق میں تعینات ہیں ۔ جرمنی کااقدام اس وقت سامنے آیاجب عراقی پارلیمنٹ نے ایک قراردادکی منظوری دی ہے ،جس میں حکومت سے کہاگیاہے کہ وہ امریکی قیادت میں اتحادکے ساتھ اپنے معاہدے کوختم کردے ۔ وزیرخارجہ ہیکومعاس کاپیرکودیرگئے کہناتھاکہ عراق میں جرمن فوج کی تعینات کی بنیادیہ ہے کہ ہمیں عراقی حکومت اورپارلیمان کی جانب سے موصول ہوچکی ہے ،اگریہ کازمزیدجاری نہیں رہتاتوپھرہمارے لئے وہاں سے نکلنے کیلئے قانونی جوازموجودہے ۔ ہمیں جلدسے جلدبنیادوں پراس معاملے پربغدادمیں ذمہ داروں کے ساتھ وضاحت کرناہوگی ۔ چانسلرانجیلامرکل ،فرانس کے صدرایمانوئیل میکرون اوربرطانوی وزیراعظم بورس جونسن نے اتوارکوایک مشترکہ بیان میں عراق پرزوردیاتھاکہ وہ آئی ایس جہادیوں کے خلاف جنگ کانقصان نہ پہنچائے۔