نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکونڈ روان عیسائی لڑکیوں کی عصمت دری میں ملوث نکلے۔جنرل منوج پرناگا لینڈ کی 11عیسائی لڑکیوں کی عصمت دری کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق 1991میں جنرل منوج ناگا لینڈ میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر اپنے فرائض سر انجام دے رہے تھے ۔روزنامہ خبریں کےمطابق ناگا لینڈ میں تعیناتی کے دوران بھارتی آرمی چیف نے 11مسیحی خواتین کی آبروریزی کی جس سے خوش ہوکر بھارتی حکومت نے انہیں فل ٹائم کرنل کے عہدے پر ترقی دی تھی۔بھارتی آرمی
چیف جنرل منوج مکونڈ نراوان مسلمانوں اور عیسائیوں سے دشمنی کے سبب مشہور ہیں۔کہا جارہا ہے کہ انتہا پسند مودی نے جان بوجھ کر منوج مکونڈ نراوان کا انتخاب کیا ، جس پر عیسائی خواتین کے ساتھ عصمت دری کا الزام ہے۔ آرمی چیف کو مودی بھارت میں خون ریزی کےلئے استعمال کرتے ہوئے گجرات کا واقعہ دوبارہ دہرا سکتا ہے۔ آرمی چیف جنرل منوج کو مودی نے بھارت میںمذہبی صہیونیت کو فروغ دینے کے لئے مقرر کیا ہے تاکہ اس کی گھناؤنی کمانڈ میں بھارت میں ایک بار پھر مزید خونریزی کرائی جا سکے ۔