ریاض( آن لائن )سعودی عرب میں گزشتہ تین چار دِن سے عوام بہت خوش نظر آ رہی تھی ، جس کی وجہ وہ خبریں تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب میں پہلی بار نئے سال کا جشن سرکاری طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس خبر پر منچلوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا تھا اور سالِ نو کی رات کو جشن منانے کے لیے خصوصی تیاریاں بھی کر رکھی تھیں۔
تاہم یہ سب خبریں بے بنیاد ثابت ہوئیں۔ منچلوں کی تیاریاں دھری کی دھری رہ گئیں۔ کیونکہ حکومت کی جانب سے تردید کر دی گئی ہے۔ سعودی محکمہ تفریحات کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نئے عیسوی سال کے موقع پر سعودی عرب میں کہیں بھی سرکاری سطح پر جشن نہیں منایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔سوشل میڈیا پر ریاض کی تحصیل ملہم میں نئے سال کے جشن کے حوالے سے خصوصی تقریبات کی خبریں بھی سراسر غلط ہیں۔ کسی بھی شخص یا ادارے کو سالِ نو کا جشن منانے کے لیے حکومت کی طرف سے کوئی اجازت نامہ جاری نہیں کیا گیا۔ محکمہ تفریحات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملہم میں ایک شخص نے سالِ نو کے جشن کی تقریب کے حوالے سے تیاریاں کر رکھی تھیں، مگر اس نے کوئی اجازت نہیں لی تھی، اس لیے اسے اس تقریب کے انعقاد سے روک دیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے معاملہ گورنر ریاض کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ سعودی مملکت میں پہلی بار نئے سال کا جشن سرکاری طور پر بھی منایا جائے گااور نئے سال کی آمد پر موسیقی پروگرامات کا انعقاد اور آتش بازی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔جبکہ دیگر سرگرمیاں شامل ہوں گی۔سعودی عوام 31 دسمبر کو شام 6 بجے سے صبح 1 بجے تک ایک متاثر کن مقام پر جشن کا انتظار کر رہے ہیں۔مگر ان کی تردید آنے کے بعد سالِ نو کے جشن کے منتظر عوام کی خوشیوں پر ہزاروں من اوس پڑ گئی ہے۔