برسلز (این این آئی)بیلجیم میں سائنسی تجربات کے لئے میت وصول کرنے والی یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ کم از کم ایک سال کیلئے کوئی نعش وصول نہیں کرسکے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان فری یونیورسٹی آف برسلز (یو ایل بی)کی جانب سے اس وقت سامنے آیا جب17 دسمبر کو یونیورسٹی اسپتال میں فوت ہونے والی ایک خاتون کی نعش وصول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
مذکورہ خاتون نے 5 سال قبل اپنی میت عطیہ کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔لواحقین سے کہا گیا کہ وہ خاتون کی میت کو دفنا دیں، جس پرخاتون کے بچوں نے شدید غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی والدہ کی وصیت کا احترام نہیں کیا جارہا، جبکہ اس بات سے انہیں پہلے آگاہ بھی نہیں کیا گیا۔اس شکایت کے جواب میں یونیورسٹی کی اناٹومی لیبارٹری کے ذمہ داران نے بتایا کہ ان کے پاس پہلے سے موجود میتوں کے علاوہ 10 ہزار سے زائد افراد کی سائنس کیلئے اپنی نعش عطیہ کرنے کی وصیتیں موجود ہیں۔اس وقت یونیورسٹی ہر ہفتے صرف تین نعشیں استعمال کررہی ہے، جنہیں میڈیکل، ڈینٹسٹری اور دیگر سائنسی تجربات اور طلبہ کو تعلیم دینے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔یو ایل بی یونیورسٹی کی انتظامیہ اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں حاصل ہونے والی نعشوں کو دوسری یونیورسیٹیوں کو بھی فراہم کر سکے۔