دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آرایس ایس کے ایجنڈے کی تکمیل پر عمل کرتے ہوئے مسلمان مخالف قانون شہریت پاس کروا لیا ہےجس کے بھارت کے بیشتر شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں جبکہ کئی مقامات پر مظاہروں نے تشد د کی صورت حال اختیار کر لی ہے ۔ مظاہروں میں شدت کی وجہ سے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔ مودی کی پالتو پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں طلباء ہی نہیں
بلکہ باحجاب طالبات پر ڈنڈوں اور لاتوں کا بے دریغ استعمال کرکے بربریت کی مثال قائم کی وہیں انہوں نے اپنے ایک بھارتی فوجی کو بھی نہ چھوڑا ۔ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں بھارتی فوجی نے نے بتایا کہ اسے مودی کی پالتوپولیس نے کیسے تشدد کانشانہ بنایا ۔سابق فوج کا کہنا تھا کہ میں فوج سے ریٹائر ہوں اور جامعہ ملیہ میں سیکیورٹی پر تعینات تھا ، ایک پولیس والے نے امام صاحب کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا میں نے پولیس والے کو روکا کہ میں ڈیوٹی پر ہوں آپ ایسا مت کریں ، جس کے بعد میں نے امام صاحب سے کہا آپ جائیے ۔ امام صاحب کے جانے کے بعد پولیس والے مجھے اٹھا کر سڑک کی دوسری طرف لے گئے اور مجھ گندی گالیاں دیں اور مجھ پر تشدد کیا ، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا کہ ٹانگیں بری طرح زخمی ہیں ۔ دوسری جانب بھارتی پولیس کا طالب علموں پر لاتھی چارج ، متاثرہ طالب نے ویڈیو بیان جاری کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے متاثرہ طالب شیان نے کہا ہے کہ ویٹنگ روم میں تقریباً 250کے قریب طالب موجود تھے جس میں لڑکیاں بھی شامل ہیں ۔ سی آئی سی ایف پولیس دروازے توڑ کر ہال میں موجود تمام لوگوں پر تشدد کرنا شروع کر دیا ۔شیان کا کہنا تھا کہ میں نے باہر کی جانب بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس اہلکاروں نے میرے اوپر ڈنڈے برسانا شروع کر دیئے جس کی وجہ سے میری ٹانگیں اور بازو پر چوٹیں آئی
اس کے بعد پولیس نے مجھے دوبارہ بھاگنے کو کہا جس پر میں نے کہا کہ میں زخمی ہوں اب بھاگ نہیں سکتا ، پولیس نے پھر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ہال میں موجود لڑکیاں چیخ چلا اور رو رہی تھیں لیکن پولیس اہلکار ہمیںبغیر کسی پروا تشدد کا نشانہ بناتے رہے ۔ واضح رہے کہ بھارت میں شہریت بل منظور کر لیا گیا ہے جس کے بعد بھارت میں احتجاج نے شدت پکڑ لی ہے ۔