برلن(این این آئی)جرمنی میں چند برس قبل تعمیر کی گئی مسلمانوں کی سب سے بڑی مسجد ٹیلی فون پر ملنے والی ایک بم دھمکی کے بعد خالی کرا لی گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ کولون شہر میں پیش آیا تاہم پولیس کو ڈیڑھ گھنٹے تک تلاشی کے باوجود وہاں سے کوئی بم نہ ملا۔
اس شہر کے ایہرن فَیلڈ نامی حصے میں قائم یہ مسجد نہ صرف پورے جرمنی میں مسلمانوں کی سب سے بڑی عبادت گاہ ہے بلکہ ترک جرمن مساجد کی تنظیم دیتیب کی مرکزی جامع مسجد بھی ہے۔ یہ واقعہ دوروز قبل سہ پہر تقریباًعصر کی نماز کے وقت پیش آیا۔ مسجد کی انتظامیہ نے کسی نامعلوم شخص کی طرف سے ٹیلی فون پر دی گئی بم کی دھمکی کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کر دیا تھا۔تقریبااسی وقت موقع پر پہنچ جانے والے پولیس اہلکاروں نے یہ مسجد خالی کرا لی اور مبینہ بم کی تلاش شروع کر دی۔ تاہم ڈیڑھ گھنٹے تک مسجد اور اس سے ملحقہ دیتیب کے مرکزی دفاتر کی تلاشی لینے کے باوجود جب وہاں سے کوئی بم برآمد نہ ہوا، تو پولیس نے نمازیوں کو دوبارہ مسجد میں جانے کی اجازت دے دی۔مبینہ بم کی تلاشی سے قبل مسجد میں بڑی تعداد میں موجود نمازیوں اور دیتیب کے ملکی صدر دفاتر میں موجود اس تنظیم کے عہدیداروں کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا۔ پولیس اس بارے میں تفتیش کر رہی ہے کہ اس مسجد میں مبینہ بم کی موجودگی کی ٹیلی فون پر دی جانے والی دھمکی کا پس منظر کیا ہے۔