نئی دلی(این این آئی)نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ایک پرانے جھوٹے مقدمے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں کی تاڈا عدالت میں پیش کیا گیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ایک سینئر افسر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوںکو بتایا کہ محمد یاسین ملک کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دران عدالت میں پہلی پیشی کے دوران ان پرقائم مقدمے کے بارے میں دلائل دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے کی آئندہ سماعت
اگلے ماہ رکھی گئی ہے جس میں مزید دلائل دیے جائیں گے۔محمد یاسین ملک کو رواں برس 22فروری کو سرینگر میں گھر سے گرفتار کرنے کے بعدکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کیا گیا تھا جہاں سے بعدازاں بھارتی تحقیقاتی ادارے ’این آئی اے‘ نے انہیں ایک جھوٹے مقدمے میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں منتقل کیا۔ یاد رہے کہ سی بی آئی نے رواں ماہ کی سترہ تاریخ کو آزاد ی پسند رہنما جاوید احمد میر کو بھی اسی مقدمے میں سرینگر میں گھر سے گرفتار کرنے کے بعد ٹاڈا عدالت میں پیش کیا تھا ۔