بیرون ملک تعلیمی وظائف اعلی ایرانی عہدیداروں کی اولاد میں بانٹے جانے لگے

24  اکتوبر‬‮  2019

تہران (این این آئی)ایرانی پارلیمنٹ میں ایک ممتاز اصلاح پسند رکن محمود صادقی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکومت کے سینئر عہدیداروں کے 98 بچے اور بچیاں غیرقانونی طورپر اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد بیرون ملک جامعات میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق محمود صادقی کا کہنا تھا کہ جن طلبا نے غیر قانونی وظائف حاصل کیے ہیں انہیں عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔ایرانی اصلاح پسند رہ نما نے

کہا کہ ریاست کی با اثر سیاسی شخصیات اپنے بچوں کو بیرون ملک تعلیم دلوانے کے لیے مستحق طلبا کے حقوق سلب کررہے ہیں۔ یہ بھی کرپشن کی ایک بدترین شکل ہے۔ ایسے لوگ جو غیر قانونی طور پر بیرون ملک تعلیم کے حصول کی گرانٹ حاصل کرتیہیں۔ انہیں عدلیہ کو بھیجا گیا۔ ایسے لوگوں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف کا حق ان طلبا کا ہے جو محنت کرکے اعلی تعلیمی پوزیشن حاصل کرتے ہیں مگر یہاں سرکاری عہدیدار اپنا اثر ورسوخ استعمال کرکے اپنے نالائق بچوں کو بھی بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے اسکالر شپ دلواتے ہیں۔یہ اسکینڈل سابق صدر محمود احمدی نژاد جو سنہ 2005-2013 ایران کے صدر رہے کے دور کا ہے۔ اس وقت یہ انکشاف ہوا تھا کہ بہت سے سینیر عہدیداروں نے اپنے بچوں یا قریبی عزیزوں بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے وظائف دلوائے گئے ہیں۔مقامی میڈیا میں اس کی ایک قابل ذکر مثال احمدی نژاد کے وزیر تعلیم کامران دانشجو کی بیٹی ہے۔مقامی میڈیا نے بھی پارلیمنٹ کے 20 سے زیادہ ممبروں کے ناموں کا انکشاف کیا جن میں سے ایک پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی کا سربراہ تھا۔ ان ارکان نے تعلیمی وظائف حاصل کئے اور اپنے بچوں کو بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے بھیجا۔یہ قابل ذکر ہے کہ تہران حکومت کے رہ نماں اور عہدیداروں کے بیٹے اور رشتے دار کئی سالوں سے اپنی

دشمنی کے باوجود امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ایرانی عہدے دار امریکی پرچم کو پامال کرتے ہیں اور اپنے بچوں کو وہاں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجتے ہیں۔اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن ایران میں زیر تعلیم اور کام کرنے والے ایرانی حکومت کے اہلکاروں کے بچوں کو ملک بدر کرنے پر غور کر رہا ہے۔محکمہ

خارجہ کے ایران کے لیے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے بھی اعلان کیا ہے کہ انتظامیہ سنجیدگی سے ان رہ نماں کے بچوں کو ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو “مرگ بر امریکا” کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن ان کے بچوں کو امریکا میں تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ ایران کے اندر یہ لوگ امریکا کو’شیطان بزرگ’ یعنی سب سے بڑا شیطان قرار دیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…