اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کسی مجبور و لاچار آدمی کی مدد کرنے والے کو دلی سکون ملتاہے لیکن یہ کام بھی کوئی کوئی کرتا ہے، جو غریبوں اور لاچاروں کی مدد کرتے ہیں وہ مدد کرنے کی اس لذت سے بخوبی آگاہ ہوں گے، ایسا ہی کام برطانیہ میں مقیم ایک پاکستانی نوجوان کیا اس نے ایک غریب اور بے گھر آدمی کی مدد کرکے دنیاکے لوگوں کے دل جیت لئے،
برطانیہ میں مقیم پاکستانی نوجوان ساجد کاہلون ساوتھینڈ ہائی اسٹریٹ اسٹاربکس پر کھانا کھا رہے تھے کہ اس دوران ایک گھر انگریز شخص وہاں آیا جو بھوکا تھا، اس شخص نے وہاں آکر پوچھا کہ کیا کوئی اسے کھانا خرید کر دے گا تو وہاں اردگرد موجود لوگوں نے اسے نظرانداز کر دیا لیکن دریا دل پاکستانی نوجوان اس کے پاس گیا اور اسے اس کی پسند کا کھانا خریدنے کی آفر کر دی، پاکستانی نوجوان نے اس غریب آدمی کو کھانے اور چیزکیک کی رقم ادا کر دی، وہ شخص کیفے کے باہر بیٹھنے کے لیے بنائی گئی جگہ پر بیٹھ کر کھانا شروع ہو گیا لیکن کچھ دیر بعد ہی کیفے کے عملے کا ممبر ایک سکیورٹی گارڈ کے ہمراہ وہاں پہنچا اور اسے وہاں سے اٹھ جانے کو کہا، اس کی وجہ یہ تھی اس شخص کے کپڑے گندے تھے اور ان سے بو آرہی تھی، اس موقع پر پاکستانی نوجوان نے کہاکہ اس شخص کو نکالنے کا کیفے انتظامیہ کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کیونکہ وہ جو کھانا کھا رہا ہے اس کا بل ادا ہو چکا ہے، اس طرح وہاں ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا جس پر ساجد نامی پاکستانی نوجوان نے اس واقعے کی ویڈیو بنا لی، یہ ویڈیو جیسے ہی اپ لوڈ ہوئی وہ فوراً وائرل ہو گئی اور اسے سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگوں نے دیکھا، اس دوران ساجد نے بار بار کیفے کی انتظامیہ سے سوال کیا کہ کھانا خریدا گیاہے اور اس کی قیمت بھی ادا کر دی گئی ہے تو اگر یہ یہاں کھانا کھا رہا ہے تو اس میں کیا ہرج ہے، پاکستانی نوجوان نے کہا کہ کیا یہ انسان نہیں ہے، جب
یہ کھانا ختم کر لے تو پھر یہاں سے جا سکتا ہے۔ اس خبر کو مقامی اخبارات نے بھی اپنی اشاعت کا حصہ بنایا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر اسٹاربکس سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جانے لگا اور آخری کار انہیں معافی مانگنا پڑی، معافی مانگتے ہوئے کہاکہ ہم واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس پر معذرت چاہتے ہیں۔ تیس سالہ یہ نوجوان اس غریب شخص کو کھانا کھلا کر اور اس کی مدد کرکے میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔