جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

بھارتی صحافی کی نریندر مودی پر کھلے عام تنقید

datetime 3  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارتی صحافی رویش کمار نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا پڑوس ممالک میں بسنے والے لوگوں کو ہمیشہ سے ایک دشمن کے روپ میں دیکھنا سکھا رہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ٹوئٹر پر ایک صارف نے رویش کمار کی ایک ویڈیو کیپشن اچھے لوگ سرحد کے دونوں اطراف ہیں جو آج بھی غلط کو غلط کہنے کی ہمت رکھتے ہیں کے ساتھ شیئر کی۔رویش کمار نے اپنی تقریر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

اور ان کی حکومت پر کھلے عام تنقید کی۔رویش کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ حکومت عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے۔ رویش نے کہا کہ حکومت عوام کو امن نہیں بلکہ دوسرے لوگوں کو مارنا سکھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا عوام سے بدلہ لے رہا ہے۔ میڈیا پر روزانہ عوام کو غلط باتیں اور جھوٹ باتیں بتا کر ان کی کی تذلیل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا معیار یہ ہے کہ رکن اسمبلی کے خلاف کچھ ہوگا میڈیا بلکل خاموش ہوجائے گا اس کے برعکس کسی مسلمان کی بکری کا بھی کیس ہوگا تو گھنٹوں گھنٹوں میڈیا پر اس کی بحث کی جائے گی۔انہوں نے کانفرنس میں موجود حاضرین سے کہا کہ آپ سب بھارتی اخباروں کو پڑھنا بند کردیں ، بھارتی چینلز دیکھنا بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب مشورے میں اس لیے دے رہا ہو کہ عوام دباو ڈالے گی تو بہتری ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا کی بہتری کا محض اپنی نوکری کے لیے نہیں بلکہ عوام کے لیے کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نہیں ہوگا تو عوام کی آواز نہیں ہوگی۔انہوں نے کانفرنس میں موجود لوگوں سے کہا کہ کچھ دنوں کے لیے اپنے آپ کو کمروں میں بند کرلیں خود معلوم ہوجائے گا کہ کشمیریوں کی کیا حالت ہے۔رویش کا میڈیا ٹاک میں کہنا تھا کہ محبت زندگی کا اہم جزو ہے ،محبت انسان سے بھی ضروری ہے اور اپنی مٹی سے بھی۔ بھارت میں جاری اقلیت کے ساتھ ناروا سلوک پر کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ انسان سے محبت نا کرو اور کہو کہ ہمیں

مٹی سے محبت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا دھیان رکھیں کہ ہم مٹی سے محبت اس لیے کرتے ہیں کہ اس مٹی میں بسنے والوں انسانوں سے بھی محبت کرتے ہیں ۔انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل رکن کی فیس بک پوسٹ پر بھی خوب تنقید کی۔رویش کی اس ویڈیو کو صارفین کی جانب سے بیحد پسند کیا جارہا ہے ۔ اس ویڈیو پر 14 سو سے زائد لائیکس بھی آچکے ہیں ۔واضح رہے کہ

بھارتی صحافی رویش کمار اپنے الگ انداز، دلچسپ طرز تخاطب اور بہترین پیشکش کے لیے جانے جاتے ہیں۔وہ اپنے پروگرام میں ان مسائل کو اٹھاتے ہیں جسے دیگر صحافی بہت زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ایسا نہیں ہے کہ رویش کمار کے علاوہ بھارتی میڈیا میں کوئی اچھا صحافی نہیں ، لیکن وہ رویش کی طرح بغیر کسی دباو میں آئے کام نہیں کر پاتے جو کہ ایک صحافی کو حقیقی

معنوں میں صحافی بننے سے روکتا ہے۔ 2019 کا رمن میگسیسے ایوارڈ بھی رویش کمار حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اس ایوارڈ کے ذریعے ناصرف رویش کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ بھارتی صحافت کو ایک بہت بڑا پیغام بھی ہے۔ پیغام اس لیے کیونکہ 12 سال بعد کسی ہندوستانی صحافی کو یہ ایوارڈ ملا ہے جو ہندوستان میں صحافت کے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…