بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی صحافی کی نریندر مودی پر کھلے عام تنقید

datetime 3  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارتی صحافی رویش کمار نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا پڑوس ممالک میں بسنے والے لوگوں کو ہمیشہ سے ایک دشمن کے روپ میں دیکھنا سکھا رہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ٹوئٹر پر ایک صارف نے رویش کمار کی ایک ویڈیو کیپشن اچھے لوگ سرحد کے دونوں اطراف ہیں جو آج بھی غلط کو غلط کہنے کی ہمت رکھتے ہیں کے ساتھ شیئر کی۔رویش کمار نے اپنی تقریر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

اور ان کی حکومت پر کھلے عام تنقید کی۔رویش کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ حکومت عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے۔ رویش نے کہا کہ حکومت عوام کو امن نہیں بلکہ دوسرے لوگوں کو مارنا سکھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا عوام سے بدلہ لے رہا ہے۔ میڈیا پر روزانہ عوام کو غلط باتیں اور جھوٹ باتیں بتا کر ان کی کی تذلیل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا معیار یہ ہے کہ رکن اسمبلی کے خلاف کچھ ہوگا میڈیا بلکل خاموش ہوجائے گا اس کے برعکس کسی مسلمان کی بکری کا بھی کیس ہوگا تو گھنٹوں گھنٹوں میڈیا پر اس کی بحث کی جائے گی۔انہوں نے کانفرنس میں موجود حاضرین سے کہا کہ آپ سب بھارتی اخباروں کو پڑھنا بند کردیں ، بھارتی چینلز دیکھنا بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب مشورے میں اس لیے دے رہا ہو کہ عوام دباو ڈالے گی تو بہتری ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا کی بہتری کا محض اپنی نوکری کے لیے نہیں بلکہ عوام کے لیے کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نہیں ہوگا تو عوام کی آواز نہیں ہوگی۔انہوں نے کانفرنس میں موجود لوگوں سے کہا کہ کچھ دنوں کے لیے اپنے آپ کو کمروں میں بند کرلیں خود معلوم ہوجائے گا کہ کشمیریوں کی کیا حالت ہے۔رویش کا میڈیا ٹاک میں کہنا تھا کہ محبت زندگی کا اہم جزو ہے ،محبت انسان سے بھی ضروری ہے اور اپنی مٹی سے بھی۔ بھارت میں جاری اقلیت کے ساتھ ناروا سلوک پر کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ انسان سے محبت نا کرو اور کہو کہ ہمیں

مٹی سے محبت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا دھیان رکھیں کہ ہم مٹی سے محبت اس لیے کرتے ہیں کہ اس مٹی میں بسنے والوں انسانوں سے بھی محبت کرتے ہیں ۔انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل رکن کی فیس بک پوسٹ پر بھی خوب تنقید کی۔رویش کی اس ویڈیو کو صارفین کی جانب سے بیحد پسند کیا جارہا ہے ۔ اس ویڈیو پر 14 سو سے زائد لائیکس بھی آچکے ہیں ۔واضح رہے کہ

بھارتی صحافی رویش کمار اپنے الگ انداز، دلچسپ طرز تخاطب اور بہترین پیشکش کے لیے جانے جاتے ہیں۔وہ اپنے پروگرام میں ان مسائل کو اٹھاتے ہیں جسے دیگر صحافی بہت زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ایسا نہیں ہے کہ رویش کمار کے علاوہ بھارتی میڈیا میں کوئی اچھا صحافی نہیں ، لیکن وہ رویش کی طرح بغیر کسی دباو میں آئے کام نہیں کر پاتے جو کہ ایک صحافی کو حقیقی

معنوں میں صحافی بننے سے روکتا ہے۔ 2019 کا رمن میگسیسے ایوارڈ بھی رویش کمار حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اس ایوارڈ کے ذریعے ناصرف رویش کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ بھارتی صحافت کو ایک بہت بڑا پیغام بھی ہے۔ پیغام اس لیے کیونکہ 12 سال بعد کسی ہندوستانی صحافی کو یہ ایوارڈ ملا ہے جو ہندوستان میں صحافت کے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…