نیویارک(این این آئی) امریکا کے 35 قانون سازوں کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین باہمی مذاکرات کے لیے امریکا کا کسی قسم کا بھی تعاون عالمی استحکام برقرار رکھنے اور امریکیوں کے تحفظ میں مدد دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ میں امریکی مندوب کیلی کرافٹ کو لکھے گئے خط میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے الحاق کے فیصلے پر
کانگریس اراکین کی تشویش کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے جنوبی ایشیا کی 2 جوہری طاقتوں کے درمیان تنازع کا امکان ہوسکتا ہے۔مذکوہ خط میں امریکی مندوب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ کشمیر کے معاملے پر اب تک امریکی حکومت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اس سے اراکین کانگریس کو آگاہ کیا جائے۔خط میں امریکی قانون سازوں کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام برقرار رکھنا عالمی تحفظ کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسا کے آپ جانتے ہیں تاریخی اعتبار سے بھارتی آئین نے جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی اور گزشتہ ماہ بھارتی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس حیثیت کو تبدیل کردے گا۔انہوں نے لکھا کہ جولائی کے اواخر اور اگست کے اوائل میں بھارت نے کشمیر کے خطے میں مزید 45 ہزار فوجی بھیجے اور 5 اگست کو اس خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے ساتھ وہاں کے شہریوں کی نقل و حمل کی آزادی اور مواصلاتی روابط کی آزادی سلب کرلی گئیں اور اب رپورٹس ہیں کہ ان پابندیوں کا خاتمہ کیا جارہا ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ اب جبکہ اقوامِ متحدہ (یو این)کی جنرل اسمبلی کا 74واں اجلاس ہورہا ہے ہم اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ یو این میں امریکی مشن کی مکمل صلاحیت سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت پر بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے پر زور دیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ
امریکا کی جانب سے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں کسی بھی تعاون کی پیشکش عالمی استحکام کو برقرار رکھنے اور امریکی شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔خط میں انہوں نے یہ بھی استدعا کی کہ مہربانی کر کے ہمیں یہ
بتایا جائے کہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے یو این مشن اور امریکی حکومت کیا کررہی ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ ہم ان خدشات کی جانب آپ کی توجہ کو سراہتے ہیں اور چونکہ آپ اقوامِ متحدہ میں امریکا کی نمائندگی کریں گی اس لیے آپ کو ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔