مسئلہ کشمیر پر ارکان یورپین پارلیمنٹ کی کوششیں لائق تعریف،ارکان نے کشمیر کی صورتحال کو سنگین قراردیتے ہوئے مودی حکومت کے اقدامات کو نا قابل قبول قرار دیدیا

21  ستمبر‬‮  2019

برسلز(این این آئی)یورپین پارلیمنٹ کے ا سٹراسبرگ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بحث نے بھارت کے اس موقف کو یورپ میں سب سے زیادہ زک پہنچائی ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات پر ممبران یورپین پارلیمنٹ فل بینین، ٹرائین باسکو، نوشینہ مبارک ، ماریا ایرینا، شفق محمد، رچرڈ کوربٹ، اینتھیا میکن ٹائیر۔

کرس ڈیوس ، جینا ڈائو ڈنگ ، آڈوئیا ولانیوا روئینرا اور کلاز بخنر کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے کہ جنکی پیش کردہ فوری قرارداد اور اس پر گفتگو نے بارہ سال کے طویل عرصے کے بعد یورپی یونین کو اپنا موقف واضح انداز میں بیان کرنے کا موقع دیا۔ان ممبران نے لفظوں کو چبائے بغیر مہذب انداز میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو سنگین قراردیتے ہوئے مودی حکومت کے اقدامات کو نا قابل قبول قرار دیا۔اسی طرح وہ تمام لوگ بھی قابل تعریف ہیں جن کے بڑے بڑے مظاہروں نے ان ممبران کو مسئلے کی سنگینی پر متوجہ کیا۔اس ساری صورتحال کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ مودی حکومت نے اس اقدام کو اس وقت اٹھایا جب یورپ بھر میں ادارے چھٹیوں پر ہوتے ہیں۔یورپین پارلیمنٹ میں بحث کے آغاز سے قبل یورپین یونین کا بیان وزیر برائے یورپین افیئرز ٹائیٹی جوہانا تپرینن نے پڑھ کر سنایا۔یونین کے اس بیان نے بھارت کے اس وقت بیرونی دنیا کیلئے اختیار کردہ ہر موقف کو سفارتی اندا ز میں رد کردیا۔جس میں بھارت دعویٰ کرتا ہے کہ بھارت نے دفعہ تین سو ستر کا خاتمہ کیا کیوں کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ عمل کشمیری عوام کی معاشی ترقی اور بہتری کیلئے اٹھایا گیا ہے۔یورپین یونین نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے حل طلب تنازعہ ہے یہ اس کا اندرونی مسئلہ نہیں۔بھارت اور پاکستان کے درمیان اس مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات ناگزیر ہیں۔دونوں ملک کنٹرول لائین کے دونوں طرف کے عوام کے مفاد میں کشمیر کا سیاسی اور سفارتی حل نکالیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…