ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بڑی خبر

datetime 8  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، جس کے مطابق تقریباً ڈھائی لاکھ نیٹ میٹرنگ صارفین کو مالی بوجھ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، وفاقی محتسب برائے انکم ٹیکس پاکستان نے ایک فیصلے میں واضح کیا ہے کہ سولر پینل کے ذریعے بجلی پیدا کرنے اور نیٹ میٹرنگ سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کو 18 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس فیصلے سے ملک بھر میں موجود ہزاروں سولر صارفین متاثر ہوں گے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کے مطابق، بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے یہ ٹیکس وصول نہ کر کے قومی خزانے کو تقریباً 9.8 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان شمسی توانائی کے استعمال کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بہترین ملک ہے، جہاں روزانہ اوسطاً نو گھنٹے دھوپ دستیاب ہوتی ہے، جو سولر انرجی کے لیے انتہائی موزوں ہے۔

پاکستان میں مجموعی طور پر تقریباً تین کروڑ 70 لاکھ بجلی صارفین ہیں، جن میں سے صرف ڈھائی لاکھ صارفین نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر سسٹم استعمال کر رہے ہیں۔

توانائی کے ماہرین وفاقی ٹیکس محتسب کے اس فیصلے کو پاکستان میں شمسی توانائی کے فروغ کے لیے نقصان دہ قرار دے رہے ہیں، ان کے مطابق اس اقدام سے ملک میں سولر انرجی کی پیداوار اور اس کا رجحان متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…