ریاض (این این آئی)سعودی وزارت برائے امور خارجہ نے کہا ہے کہ 14 ستمبر 2019 ء کو سعودی عرب میں بین الاقوامی منڈیوں کو تیل کی فراہمی کی تنصیبات پر ایک غیر معمولی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سعودی ارامکو کی پیداوار کا تقریبا 50 فی صد رسد معطل ہوئی ہے۔
سعودی عرب کی پریس ایجنسی نے وزارت خارجہ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔ان حملوں کے ذرائع کی تصدیق کے لیے کام جاری ہے۔بیان میں سعودی عرب کی طرف سے اس سنگین حملے کی مذمت کی تصدیق کی گئی ہے جس نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کردیا۔ بیان میں اس بات زور دیا گیا ہے کہ اس حملے کا مقصد بنیادی طور پر عالمی توانائی کی رسدکو نقصان پہنچانا تھا۔ یہ حملہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات ایرانی جارحیت کی سابقہ کارروائیوں کا تسلسل ہے۔سعودی عرب نے عالمی برادری کی طر ف سے ارامکو تنصیبات پر حملوں کے بعد مملکت کے ساتھ اظہار یکجہتی پر اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ارامکو تنصیبات پرحملوں کی تحقیقات کے لیے الاقوامی اور اقوام متحدہ کے ماہرین کو حقائق کی چھان بین کرنے اور تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے مدعو کرے گی۔