لندن(این این آئی)ایران کی ایک انقلاب عدالت نے ایرانی رجیم کے جرائم سے پردہ اٹھانے کی پاداش میں صحافیہ مرضیہ امیری کو ساڑھے 10 سال قید اور ایک سو 84 کوڑوں کی سزا کا حکم دیا ہے۔ صحافیہ کا قصور یہ ہے کہ اس نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایران میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کی کوریج کی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے مرضی امیری کو یکم مئی 2019ء کو ایران میں ہونے والے مظاہروں کے بعد حراست میں لے کرایفین جیل منتقل کردیا تھا۔ اس کے اہل خانہ اور وکلاء کو ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔اس کے ساتھیوں کا
کہنا تھا کہ مرضیہ ایرانی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین کی کوریج کررہی تھی۔ اس دوران سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرکے اسے حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ مرضیہ امیری فارسی میں شائع ہونے والے اخبارکے ساتھ منسلک ہیں۔اخبار کی طرف سے جاری ایک بیان میں اپنی نامہ نگار مرضیہ امیری کی گرفتاری پر افسوس کا اظہارت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس گرفتاری کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق مرضیہ امیری کو یکم مئی کو دن 11 گیارہ بجے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا تھا۔