منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں تفتیش کا سامناکیوں کرنا پڑا؟ وجہ سامنے آگئی

datetime 16  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوالالمپور(این این آئی) بھارت کے معروف مبلغ ذاکر نائیک کی جانب سے مبینہ طور پر دیے گئے حساس ریمارکس دینے پر انہیں ملائیشیا بھی تفتیش سامنا ہے۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام متعدد وزراء کی جانب سے ذاکر نائیک کو بے دخل کرنے کے مطالبے کے بعد اٹھایا گیا جب انہوں نے ایک متنازع بیان میں کہا کہ ملائیشیا میں ہندوئوں کو بھارت کی مسلمان اقلیت کے مقابلے

100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں۔خیال رہے کہ ذاکر نائیک گزشتہ 3 سالوں سے ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں جبکہ بھارت میں انہیں نفرت انگیز تقریر اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔حال ہی میں انہیں ملائیشیا کی نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو مالے نسل (جو زیادہ تر مسلمانوں پر مشتمل ہے) کی اکثریت کے خلاف مبینہ طور پر اکسانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔اس سلسلے میں وزیر داخلہ محی الدین یٰسین نے بتایا کہ پولیس ذاکر نائیک اور متعدد دیگر افراد سے نسل پرستانہ بیان دینے اور ایسی جعلی خبریں پھیلانے کے حوالے سے تفتیش کرے گی جس سے عوامی جذبات متاثر ہوئے۔بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں غیر مسلم شہریوں سمیت ہر ایک کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جو کوئی بھی عوامی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بنے گا قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے سے پہلے نہیں سوچیں گے۔دوسری جانب جب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نمائندے سے اس حوالے سے جاننا چاہا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے وزیر داخلہ کا بیان پڑھنا چاہیں گے۔خیال رہے کہ ملائیشیا میں نسل اور مذہب ایک حساس معاملہ ہے جہاں تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ یعنی 60 فیصد مالے قوم سے تعلق رکھنے والے مسلمان ہیں جبکہ بقیہ آبادی چینیوں، بھارتیوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت ہندو ہے۔اس سے قبل ذاکر نائیک بھارت میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے رہے ہیں، ان کا موقف ہے کہ انہیں سیاق وسباق سے ہٹ پیش کیا جاتا ہے۔ملائیشیا کی سرکاری خبررساں ادارے برنامہ نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ذاکر نائیک کو بھارت واپس نہیں بھیجا جائے گا کیونکہ ان کے تحفظ کو خطرہ ہے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر کوئی دوسرا ملک ذاکر نائیک کو رکھنا چاہے تو اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔یاد رہے کہ بھارت نے ذاکر نائیک اور ان کے معاونین پر اپنے پیروکاروں میں دشمنی کا تاثر ابھارنے اور مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان نفرت یا ناپسندیدگی پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے 2016 میں ان کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کردی تھی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…