نئی دہلی (این این آئی) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آئین سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا جو کام مختلف حکومتیں جموں و کشمیر میں 70 برس میں نہ کر سکیں وہ انھوں نے 70 دن میں کر دکھایا ہے۔
جمعرات کو بھارت یومِ آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی شق 370 کو ختم کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے حل لیے ایک نئی سوچ کی ضرورت تھی، ہم مسئلے ٹالتے ہیں نہ مسئلے پالتے ہیں۔ ہم نے 70 دن میں وہ کر دکھایا جو مختلف حکومتیں 70 برس میں نہ کر سکیں۔نریندر مودی نے کہا کہ شق 370 کا ختم کیا جانا ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے خوابوں کی تعبیر کی طرف پہلا قدم ہے۔انھوں نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اس شق کی حمایت کرتے ہیں وہ یہ بتائیں کہ اگر اس عبوری شق سے جموں وکشمیر کو فائدہ پہنچ رہا تھا تو انھوں نے اسے آئین کا مستقل حصہ کیوں نہیں بنایا۔مودی نے کہا کہ شق 370 سے جموں وکشمیر میں صرف علیحدگی پسند اور شرپسند عناصر کو ہوا ملی اور اس نے ریاست میں بدعنوانی اور خواتین و کمزور طبقوں کے ساتھ تفریق اور نا انصافی کے نظام کو جنم دیا۔انھوں نے وعدہ کیا کہ وہ کشمیر کی کھوئی ہوئی عظمت واپس لائیں گے۔ مودی نے کہا کہ ایک ملک ایک آئین کی پالیسی اب حقیقت بن چکی ہے اور ملک کو اس پر فخر ہے۔وزیراعظم مودی نے کشمیر پر بات کرنے کے علاوہ کچھ مزید اعلانات بھی کیے۔
انڈیا کی تاریخ میں اب پہلی مرتبہ چیف آف ڈیفنس سٹاف کا عہدہ ہو گا۔وزیراعظم مودی نے ملک کی مسلح افواج کے درمیان ایک مربوط نظام قائم کرنے کے لیے اس عہدے کی تشکیل کا اعلان کیا۔اپنے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ تینوں افواج کے درمیان ربط کو اور زیادہ بہتر بنانے کے لیے میں ایک اہم اعلان کررہا ہوں، انڈیا میں اب ایک چیف آف ڈیفنس سٹاف ہو گا۔ اس سے انڈیا کی فورسز مزید موثر ہوں گی۔