یمن، حوثی باغیوں کے سربراہ کے بھائی کو قتل کردیا گیا

10  اگست‬‮  2019

صنعاء (این این آئی)یمن میں حوثی باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی کے بھائی کو قتل کردیا گیاجنہیں شہر صعدہ میں باغیوں کا اہم کمانڈر تصور کیا جاتا تھا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق باغیوں کی جانب سے اپنے ٹی وی چینل المسیرہ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ابراہیم بدرالدین امیرالدین الحوثی کو سعودی اتحادیوں کے لیے کام کرنے والے غداروں کے ہاتھوں قتل کروا دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں عالمی طور پر

تسلیم شدہ حکومت کو سعودی عرب اور دیگر ممالک کا تعاون حاصل ہے جو حوثی باغیوں کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے لڑائی میں مصروف ہیں۔حوثی باغیوں کی جانب سے ابراہیم بدرالدین کے قتل کے حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم کہا گیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کے خلاف ہر ممکن کارروائی کریں گے اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔یمن سیکیورٹی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابراہیم الحوثی کو اپنے بھائی کے بہت قریب اور صعدہ کے علاقے میں باغیوں کا اہم کمانڈر مانا جا تا تھا۔صعدہ یمن کا وہ علاقہ ہے جہاں پر حوثی باغیوں کا مکمل قبضہ ہے اور یہ سعودی عرب سے ملحق سرحد پر واقع ہے۔یاد رہے کہ یمن میں جاری خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد مارے گئے ہیں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں اکثریت شہریوں کی ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یمن جنگ میں اب تک 33 لاکھ سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ ملک کی مجموعی آبادی کا دو تہائی حصہ یعنی 2 کروڑ 41 لاکھ افراد غذائی قلت کا شکار ہیں جس کو دیکھتے ہوئے یمن کو دنیا کا بدترین بحران قرار دیا تھا۔رواں ماہ کے پہلے روز ہی یمن کے ساحلی شہر عدن میں میزائل حملے اور خود کش دھماکوں سے 40 سے زائد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ یمن کے گنجان آباد شہر حدیدہ میں گزشتہ برس جھڑپوں میں تیزی آئی تھی اور اکتوبر 2018 میں کم ازکم 600 افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم اقوام متحدہ کی اپیل پر گزشتہ ماہ دونوں فریقین جنگ بندی پر متفق بھی ہوگئے تھے۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ حوثی باغیوں اور سعودی حمایت یافتہ حکومت کے نمائندوں نے بحیرہ احمر میں اقوام متحدہ کے جہاز میں مذاکرات کیے۔اقوام

متحدہ کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان ثالثی کی کوششیں کی جارہی ہیں اور حدیدہ میں جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیوں کے بعد اب دونوں فریقین کشیدگی کو کم کرنا چاہتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک میکنزم، جنگ بندی کے نئے اقدامات اور کارروائیوں میں کمی لانے پر متفق ہیں جس کا نفاذ جلد از جلد ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…