واشنگٹن(این این آئی ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کو 2020 کے انتخابات سے قبل افغانستان سے امریکی افواج کی تعداد میں کمی کے احکامات دے دئیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے اکنامک کلب آف واشنگٹن میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے سوال کے جواب میں بتایا کہ مجھے یہ احکامات صدر سے خود ملے ہے۔
وہ کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں اور فوجی انخلا کر رہے ہیں۔ان کی یہ رائے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد سامنے آئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے ماحول پیدا کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا تمام افغانیوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنا ملک واپس لیں۔انہوں نے کہا کہ فوجی انخلا کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ ان کے بطور امریکی صدر کارکردگی اس سے جڑی ہے۔سیکریٹری آف اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ فوجی انخلا پر تحفظات صرف امریکا کو ہی نہیں بلکہ یورپ اور دنیا بھر کے کئی ممالک کی افغانستان میں افواج موجود ہیں اور ہمیں امید ہے کہ خطے میں فورسز کی ضرورت کم ہوگئی ہے۔افغانستان میں امریکا کی موجودگی کی ضرورت میں کمی کی وجہ کارکردگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ حقیقی کارکردگی، میں وقت نہیں گنواتا، میں دور اندیش ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف طالبان سے مذاکرات نہیں کر رہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم تمام افغانیوں سے بات کر رہے ہیں، صدر اشرف غنی، ان سے میری جمعے کی صبح ہی بات ہوئی، میں اپوزیشن سے بھی بات کر رہا ہوں اور ہم طالبان حکام سے بھی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کے افغانستان کے لیے چیف مذاکرات کار، زلمے خلیل زاد پورے افغانستان میں کام کر رہے ہیں، انہوں نے مختلف لوگوں سے ملاقات کی ہے جن میں این جی اوز اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروہ بھی شامل ہیں۔مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنا ملک واپس لیں اور ہم چاہتے کہ جو ہمارے لیے اربوں ڈالر کے اخراجات اور جو امریکا کے لیے لڑنے والے آپ کے بچوں کے بڑے خدشات کا باعث بنتا ہے اس کا خاتمہ کریں۔