اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

روہنگیا مسلمانوں کاعلیحدہ شناخت ملنے تک میانمار واپس جانے سے انکار

datetime 29  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکا(این این آئی) بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں نے میانمار کی جانب سے ان کو بحیثیت قوم تسلیم کرنے اور باقاعدہ شناخت دیے جانے کے اعلان سے قبل اپنے ملک واپس لوٹنے سے انکار کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کے رہنماؤں نے یہ مطالبہ وطن واپسی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے آئے میانمار کے حکام سے کیا۔ میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری ایک پر تشدد

مہم کے نتیجے میں 2017 میں تقریباً 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا جان بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے جہاں وہ کاکس بازار کے قریب مہاجر کیمپ میں مقیم اور واپس لوٹنے سے گریزاں ہیں۔اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ میانمار میں وسیع پیمانے پر قتل عام، گینگ ریپ اور جلاؤ گھیراؤ نسل کشی کے ارادے سے کیا گیا تاہم میانمار نے ان الزامات کی تردید کی۔خیال رہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب میانمار حکام نے وطن واپسی کے لیے روہنگیا افراد کو آمادہ کرنے کی غرض سے کاکس بازار کیمپ کا دورہ کیا۔اس سے قبل اکتوبر میں بھی میانمار سے ایک وفد مذاکرات کے لیے یہاں آیا تھا تاہم اس وقت بھی روہنگیا افراد نے وطن واپس لوٹنے کی پیشکش مسترد کردی تھی۔سیکریٹی خارجہ مائنٹ تھو کی سربراہی میں میانمار سے آنے والے وفد نے روہنگیا کے رہنماؤں سے ملاقات کی، اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔روہنگیا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وطن واپسی سے قبل میانمار انہیں ایک علیحدہ نسلی گروہ تسلیم کرتے ہوئے میانمار کی شہریت دے۔مذاکرات میں شریک ایک روہنگیا رہنما دل محمد کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں بتادیا ہے کہ ہم اس وقت تک نہیں لوٹیں گے جب تک ہمیں میانمار میں روہنگیا شناخت نہیں دی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک انصاف کی فراہمی، بین الاقوامی تحفظ، اور ان کے حقیقی گاؤں اور زمینوں پر جانے کے مطالبات پورے نہیں کردیے جاتے وہ واپس میانمار نہیں جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم شہریت اور اپنے تمام حقوق چاہتے ہیں، ہمیں ان پر بھروسہ نہیں، اس لیے ہم صرف اسی صورت میں واپس جائیں گے کہ ہمیں بین الاقوامی تحفظ دیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنی زمینوں پر واپس جانا چاہتے ہیں اور وہاں جا کر کیمپوں میں نہیں رہنا چاہتے۔خیال رہے کہ نومبر میں وطن

واپسی کے لیے شروع کیا گیا عمل اس وقت روک دیا گیا تھا جب کوئی روہنگیا میانمار واپس لوٹنے کے لیے آمادہ نہیں ہوا تھا۔دوسری جان اقوامِ متحدہ کا ادارہ برائے پناہ گزین اور دیگر امدادی گروہ بھی میانمار میں روہنگیا کے تحفظ کے سلسلے میں ان کی واپسی کے منصوبے کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…