پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

روہنگیا مسلمانوں کاعلیحدہ شناخت ملنے تک میانمار واپس جانے سے انکار

datetime 29  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکا(این این آئی) بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں نے میانمار کی جانب سے ان کو بحیثیت قوم تسلیم کرنے اور باقاعدہ شناخت دیے جانے کے اعلان سے قبل اپنے ملک واپس لوٹنے سے انکار کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کے رہنماؤں نے یہ مطالبہ وطن واپسی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے آئے میانمار کے حکام سے کیا۔ میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری ایک پر تشدد

مہم کے نتیجے میں 2017 میں تقریباً 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا جان بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے جہاں وہ کاکس بازار کے قریب مہاجر کیمپ میں مقیم اور واپس لوٹنے سے گریزاں ہیں۔اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ میانمار میں وسیع پیمانے پر قتل عام، گینگ ریپ اور جلاؤ گھیراؤ نسل کشی کے ارادے سے کیا گیا تاہم میانمار نے ان الزامات کی تردید کی۔خیال رہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب میانمار حکام نے وطن واپسی کے لیے روہنگیا افراد کو آمادہ کرنے کی غرض سے کاکس بازار کیمپ کا دورہ کیا۔اس سے قبل اکتوبر میں بھی میانمار سے ایک وفد مذاکرات کے لیے یہاں آیا تھا تاہم اس وقت بھی روہنگیا افراد نے وطن واپس لوٹنے کی پیشکش مسترد کردی تھی۔سیکریٹی خارجہ مائنٹ تھو کی سربراہی میں میانمار سے آنے والے وفد نے روہنگیا کے رہنماؤں سے ملاقات کی، اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔روہنگیا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وطن واپسی سے قبل میانمار انہیں ایک علیحدہ نسلی گروہ تسلیم کرتے ہوئے میانمار کی شہریت دے۔مذاکرات میں شریک ایک روہنگیا رہنما دل محمد کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں بتادیا ہے کہ ہم اس وقت تک نہیں لوٹیں گے جب تک ہمیں میانمار میں روہنگیا شناخت نہیں دی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک انصاف کی فراہمی، بین الاقوامی تحفظ، اور ان کے حقیقی گاؤں اور زمینوں پر جانے کے مطالبات پورے نہیں کردیے جاتے وہ واپس میانمار نہیں جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم شہریت اور اپنے تمام حقوق چاہتے ہیں، ہمیں ان پر بھروسہ نہیں، اس لیے ہم صرف اسی صورت میں واپس جائیں گے کہ ہمیں بین الاقوامی تحفظ دیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنی زمینوں پر واپس جانا چاہتے ہیں اور وہاں جا کر کیمپوں میں نہیں رہنا چاہتے۔خیال رہے کہ نومبر میں وطن

واپسی کے لیے شروع کیا گیا عمل اس وقت روک دیا گیا تھا جب کوئی روہنگیا میانمار واپس لوٹنے کے لیے آمادہ نہیں ہوا تھا۔دوسری جان اقوامِ متحدہ کا ادارہ برائے پناہ گزین اور دیگر امدادی گروہ بھی میانمار میں روہنگیا کے تحفظ کے سلسلے میں ان کی واپسی کے منصوبے کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…