پاکستان کی کسی مہم جوئی کو سزا دئیے بغیر نہیں چھوڑیں گے،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک

14  جولائی  2019

نئی دہلی(اے این این )بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے ایک بار پھر نام نہاد کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بالاکوٹ اور اوڑی سرجیکل سٹرائیکوں سے فوج اور سیاسی عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ کسی بھی جنگجویانہ کارروائی کو بغیر سزا دئے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ جنرل بپن راوت نے سنیچر کو کرگل جنگ کے 20سال مکمل ہونے سے

متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی شرپسند کارروائی کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردانہ کارروائی کا فوج سختی کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ فوج کسی بھی جنگجوانہ سرگرمی کو سزا دئے بغیر نہیں چھوڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر شر پسند کارروائیوں کا ارتکاب کررہا ہے، وہ اپنی کارروائیوں کو ابھی بھی جاری رکھے ہوئے ہے جن میں یا تو درپردہ حمایتیوں کے ذریعے جنگجوئیت کو ہوا دینا ہے یا دراندازی کرکے ملک کی سالمیت و یکجہتی کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔جنرل راوت کا کہنا تھا کہ فوج ملک کی سلامتی اور سالمیت پر کسی بھی صورت آنچ آنے نہیں دے گی اور اس کیلئے دشمن کی ہر کارروائی کا سینہ ٹھوک کر مقابلہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش موجود نہیں کہ اگر پاکستان نے شرانگیز کارروائیاں جاری رکھیں تو ان کا سختی کیساتھ جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ دشمن مختلف طریقوں سے ہم پر حملہ آور ہونے کی کوشش کررہا ہے جن میں غیر ملکی قوتوں کے ذریعے نشانہ بنانا، جنگجوئیت کو بروئے کار لانا اور دیگر ذرائع شامل ہیں، تاہم فوج جواب دینے کیلئے بالکل تیار ہے۔

فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ سائبر ذرائع نے جنگی ماحول کو ایک نئی جہت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد پار بیٹھے عناصر کشمیری نوجوانوں کو سائبر ذرائع سے گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اور ان کے ذہنوں میں بے بنیاد اور من گھڑت بیانیہ ٹھونسنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیر میں سوشل میڈیا کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کی کوشش کررہا ہے جو کہ ایک تشویش کن معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم نے اوڑی حملے کے بعد دشمن کو نقصان پہنچانے کیلئے جو فضائی اسٹرائیک کی اس سے دہشت گردی کیخلاف ہمارے سیاسی و فوجی عزم کا بھر پور مظاہرہ ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…