واشنگٹن (این این آئی)مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں 2018ء میں بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پرگائے کی تجارت یا اس کو ذبح کرنے پرہجوم کی طرف سے حملوں کاسلسلہ جاری رہا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق
محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں کہاگیا کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اقلیتوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق صرف نومبر2018 میں اس طرح کے 18حملے کئے گئے جن میں آٹھ افراد کو ہلاک کیاگیا۔ 22جون2018ء کوبھارتی ریاست اترپردیش میںمویشیوں کا ایک مسلمان تاجر پولیس کی حراست میں شدیدزخمی ہونے کی بعدزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا اور قتل کا الزام پولیس پر لگا۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت میں مسلمانوں سے منسوب شہروں کے نام تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور الہ آباد کا نام تبدیل کرکے پراگراج رکھا گیا ۔نام تبدیل کرنے کا مقصدبھارت کی تاریخ سے مسلمانوںکے کردار کو مٹاناہے اور اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں مذہب کی بنیادپر قتل، حملوں، فسادات، امتیازی سلوک، لوٹ مار اورلوگوں کو اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کے حق سے روکنے کا سلسلہ جاری ہے۔