واشنگٹن (این این آئی) امریکا کی سب سے بڑی طیارہ ساز کمپنی لوک ہیڈ مارٹن نے بھارت کو ایف-21 فائٹر طیارے بنانے کی پیشکش کردی، جو صرف مخصوص بھارت کے لیے ہی تیار کیے جائیں گے۔خیال رہے کہ حال ہی میں بھارت کی جانب سے 18 ارب ڈالر کے ایک سو 14 جنگی طیارے خریدنے کی کوششیں جاری ہیں جس کے لیے ٹینڈرز بھی جاری کیے گئے جو حالیہ دور میں دنیا کی سب سے بڑی فوجی ڈیل ہیں۔
امریکی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن کا ایف-21، بوئنگ کا ایف اے – 18، ڈیسالٹ ایویشن کا رافیل، یورپی کمپنی کا یورو فائٹر ٹائفون، روس کا مگ 35 اور سوئیڈش کمپنی ساب کا گریپن وہ طیارے ہیں جن کی خریداری میں بھارت دلچسپی رکھتا ہے۔مذکورہ ٹینڈرز کے پیش نظر لوک ہیڈ مارٹن کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ بھارت کے طویل مدتی بین الاقوامی دفاعی شراکت داری کے لیے پْر عزم ہے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ کمپنی بھارت کو ایف-21 طیارے تیار کرنے کی پیشکش کرتی ہے، اگر بھارتی حکومت اسے قبول کرتی ہے تو پھر یہ طیارے دوبارہ کسی بھی ملک کے لیے تیار نہیں کیے جائیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کے ساتھ ہماری تجویز کردہ شراکت داری سے نہ صرف بھارت اپنی ضروریات پوری کر پائے گا بلکہ اس کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور صنعتی ضرورت بھی پوری ہوگی۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کو اس وقت جدید ٹیکنالوجی اور توسیعی دفاعی صلاحیت کی ضرورت ہے جس کے لیے لوک ہیڈ مارٹن کی پیشکش ایک ’گیم چینجنگ‘ دفاعی شراکت ہوسکتی ہے۔لوک ہیڈ مارٹن کے اسٹریٹیجی اور بزنس ڈیولپمنٹ کے نائب صدر وویک لال نے بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ ’اگر بھارت ان کی کمپنمی کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو ایف-21 کی ٹیکنالوجی اور اس کی کانفگریشن وہ دنیا میں کسی دوسرے ملک کو فروخت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اس کمپنی کے گلوبل فائٹر ایکوسسٹم کا حصہ بن جائے گا جو ایک سو 65 ارب ڈالر کی مارکیٹ ہے جس سے بھارت، امریکا اور دیگر ممالک کے اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ ہوگا۔اپنے ایک علیحدہ بیان میں لوک ہیڈ مارٹن کا کہنا تھا کہ وہ ان طیاروں کو بھارتی کمپنی ’ٹاٹا‘ کی مدد سے بھارت میں ہی تیار کرے گا، جو خاص بھارتی ایئرفورس کی ضرورت کو مد نظر رکھتے
ہوئے تیار کیا جائے گا جو بھارت کے علاوہ کسی دوسرے ملک کے پاس موجود نہیں ہوگا۔اسی طرح لوک ہیڈمارٹن بھارتی ایئر فورس کو ہیلی کاپٹر اور دیگر آلات فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔بھارت حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بھارتی فضائیہ بالاکوٹ کی کارروائی کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ایف-21 کی ڈیل کو جلد پورا کرنے کی خواہشمند ہے۔