اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی قومی سلامتی مشیراجیت ڈوول جو ماضی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سے بھی منسلک رہ چکے ہیں ، نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران شرکا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہوہ 7سال تک بھیس بدل کرپاکستان میں خفیہ طور پر قیام پذیر رہے ۔
ایک مرتبہ وہ لاہور میں گھوم پھر رہے تھے کہ ایک دربار کے قریب بیٹھے بزرگ نے انہیں دیکھا اور کہا کہ تم ہندو ہو؟میں نے جواب دیا ،نہیں! اس نے پھر پوچھا ۔میرا جواب پہلے والا ہی تھا،وہ بزرگ جس کی لمبی لمبی داڑھی تھی وہ مجھے دو تین گلیاں گھما کر ایک کمرے میں لے گیا اور اندر سے کنڈی لگا دی ، اس بزرگ نے پھر پوچھا کہ تم ہندو ہو؟میں نے پھر انکار کیا،میں نے ان بزرگ سے پوچھا کہ آپ مجھ سے یہ سب کیوں پوچھ رہے ہیں؟تو انہوں نے جواب دیا ،کیونکہ تمہارے کان چھیدے ہوئے ہیں یہ بھی ایک نشانی ہے ہندو ہونے کی ۔ تو میں نے کہا کہ میں پہلے ہندو تھا بعد میں مذہب تبدیل کرلیا،لیکن وہ بزرگ بضد رہے کہ تم ابھی بھی ایک ہندو ہو،میں نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے یہ حلیہ کیوں بنایا ہوا ہے ؟تو انہوں نے کہاکیونکہ میں خود ایک ہندو ہوں اور اس نے اس حلیے میں رہنے کی وجہ بھی بیان کی ۔۔۔اس بزرگ نے ایک الماری کھولی جس کے اندر مورتیاں تھیں جنہیں وہ بوجتا تھا لیکن باہر وہ ایک مذہبی شخص تھا۔ میں نے ان کی مدد کرناچاہی لیکن ایسا کبھی نہیں ہوسکا۔