واشنگٹن(اے این این ) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میڈیا حکمران جماعت بی جے پی کی پروپیگنڈا مشین بن کر سامنے آیا ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں تجزیہ کاروں نے بھارت کے بلند و بالا دعوئوں کے غبارے سے ہوا نکال دی۔
عالمی میڈیا میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ بھارت کے مکروہ چہرے سے نقاب اترتا جا رہا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے ایک آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی وجہ کشمیر ہے جس پر بھارت قابض ہے جب کہ جارحیت پسند مودی کے وزارت عظمی پر براجمان ہونے کے بعد سے ناصرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں شدت آئی بلکہ لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔امریکی اخبار نے لکھا کہ گزشتہ 15 برسوں میں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں یوں تو مودی سرکار کے دور حکومت میں عروج حاصل ہوا لیکن پچھلے برس لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں سب سے زیادہ تیزی دیکھی گئی جس کی ایک وجہ بھارت میں ہونے والے انتخابات ہوسکتے ہیں۔واشنگٹن پوسٹ میں ایک اور تجزیہ کار نے بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا کہ پلوامہ حملے کے بعد کشیدگی میں بے پناہ اضافے میں بے لگام میڈیا کا ہی ہاتھ ہے۔ بھارتی میڈیا نے صحافتی اصولوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے خبر دینے کے بجائے حکمراں جماعت کے لیے پروپیگنڈے کا کام کیا۔