ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیدیا ،بڑے اقدام کا اعلان

datetime 23  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سمیت کئی ممالک پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،ہمیں تمام تر صورتحال کو روکنا ہو گا، پاکستان سے تعلقات انتہائی کم وقت میں بہت زیادہ بہتر ہوئے ہیں اور پاکستانی قیادت سے جلد ملاقات متوقع ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہیں ۔امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خطرناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور ہم اسے روکنا چاہیں گے۔ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا ہے اس سے اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان کافی مسائل ہیں اور جب سے پلوامہ حملے میں 41 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے اس کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ بھارت کسی سخت ردعمل پر غور کررہا ہے کیونکہ اسے پلوامہ حملے میں تقریباً 50 افراد کا جانی نقصان ہوا جسے ہم سمجھ سکتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ امریکا خطے میں کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے، امریکا اور دیگر ممالک جوہری صلاحیت کے حامل پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس تمام تر صورتحال کو روکنا ہو گا، کئی لوگ مارے جا چکے ہیں، ہم اسے ہر حال میں روکنا چاہتے ہیں اور اس عمل میں پوری طرح شریک ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک سے بات کر رہے ہیں، کئی لوگ ان سے بات کر رہے ہیں، یہ انتہائی پیچیدہ توازن کی صورتحال ہے کیونکہ جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کافی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔پاک امریکا تعلقات پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان سے تعلقات انتہائی کم وقت میں بہت زیادہ بہتر ہوئے ہیں اور پاکستانی قیادت سے جلد ملاقات متوقع ہے

البتہ امریکی صدر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ یہ ملاقاتیں کس سطح کی ہوں گی اور ان کی نوعیت کیا ہوگی یا ان کا انعقاد کس وقت کیا جائے گا۔امریکی صدر نے پاکستان کی امداد روکنے کے فیصلے کی ایک مرتبہ پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دیگر امریکی صدور کی موجودگی میں امریکا کا بہت فائدہ اٹھایا، ہم پاکستان کو سالانہ 1.3ارب ڈالر دے رہے تھے، میں نے وہ امداد بند کر دی کیونکہ پاکستان ہماری اس طرح مدد نہیں کر رہا تھا جس طرح اسے کرنی چاہیے تھی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…