بیجنگ (آئی این پی ) چین نے وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند مغربی ممالک کوتعصب چھوڑ کر سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں امن و استحکام کے تحفظ کے اقدامات کو حقیقت کی نظر سے دیکھنا چاہیے، ، چند مغربی سیا ستدان اور میڈیا سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی کوششوں کو مسلمانوں کے خلاف کارروائی سے تعبیرکرہے ہیں ۔
چینی حکومت دہشت گردی کوکسی قوم یا مذہب سے منسلک کرنے کی مخالفت کرتی ہے۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے چند مغربی ممالک کے عہدے داروں اور میڈیا پر زور دیاکہ تعصب چھوڑ کر حقیقت اور انصاف پر مبنی رویے سے چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں امن و استحکام کی خفاظت کے لئے اختیار کئے جانے والے اقدامات کو دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ چند مغربی ممالک کے سیا ستدان اور میڈیا سنکیانگ کے امور کو غلط نظر سے دیکھ رہے ہیں اور سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی اور انسداد انتہاپسندی کی کوششوں کو ویغور قومیت یا مسلمانوں کے خلاف کارروائی سے تعبیرکرہے ہیں ۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چینی حکومت دہشت گردی کوکسی قوم یا مذہب سے منسلک کرنے کی مخالفت کرتی ہے۔ویغور قومیت چینی قوم کا ایک حصہ ہے۔سنکیانگ کی مقامی حکومت پیشہ ورانہ مہارت تعلیم اور تربیت کے ذریعے ان افراد کی مدد کرتی ہے، جو دہشت گردی کے زیرہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے کوششیں مفید، موثر اور مثبت ثابت ہورہی ہیں۔چین دوسرے ممالک کے ساتھ ایسے تجربات پر تبادلہ کرنا چاہتا ہے۔ واضح رہے وال سٹریٹ جرنل نے حال ہی میں رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں آباد ہونے والے مسلمانوں کی نگرانی ، حراست اور انضمام زور وں پر ہے۔