جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

روسی فوج نے خلائی مخلوق کی اُڑن طشتری مار گرائی، جواب میں خلائی مخلوق نے ایسا کام کر دیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، امریکی خفیہ ایجنسی کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات سے خلائی مخلوق کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف سامنے آئے ہیں، ڈیلی سٹار کا کہنا ہے کہ ان دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سرد جنگ کے زمانے میں روسی افواج نے خلائی مخلوق کی ایک اڑن طشتری مار گرائی تھی، اور اس کے جواب میں روسی فوجیوں پر خلائی مخلوق نے حملہ کیا اور روس کے کئی فوجی اس حملے میں پتھر کے بن گئے،

دستاویزات کے مطابق یہ واقعہ انٹارکٹکا میں واقعے ایک روسی فوجی اڈے پر پیش آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹارکٹکا میں واقع کئی فوجی اڈوں پر سرخ، سبز اور زرد رنگ کی اڑن طشتریاں منڈلاتی رہیں۔ ان طشتریوں میں سے ایک بہت زیادہ نیچے آ گئی جسے روسی فوجیوں نے نشانہ بنایا اور یہ طشتری فوجیوں کے قریب ہی زمین پر گر گئی اور اس میں سے پانچ خلائی مخلوق کے افراد نکلے، رپورٹ کے مطابق ان کے قد چھوٹے، سر بہت بڑے اور بڑی بڑی کالی آنکھیں تھیں، یہ پانچوں باہر آنے کے بعد ایک دوسرے کے قریب آئے اور یکجا ہو کر ایک گول سی چیز بن گئے پھر اس چیز سے تیز آوازیں آنا شروع ہو گئیں اور اس کی رنگت سفید ہو گئی چند سیکنڈ میں یہ گول وجود بہت ہی بڑا ہو گیا اور دھماکے سے پھٹ گیا اس میں انتہائی تیز لائٹ نکلی، اس موقع پر موجود 23 فوجی جو یہ سارا منظر دیکھ رہے تھے پتھر کے بن گئے۔ رپورٹ کے مطابق دو فوجی جو ایک آڑ کے پیچھے تھے اور روشنی کی زد میں نہ آ سکے وہ بچ گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس کے بعد خلائی مخلوق کی باقیات اور پتھر بن جانے والے فوجیوں کو ماسکو میں واقع ایک خفیہ سائنسی تحقیقاتی ادارے میں منتقل کر دیا گیا۔ 1991ء میں اس وقت روسی صدر میخائل گورچوف تھے انہوں نے اس واقعہ کی دستاویزات ضائع کر دی تھیں لیکن سی آئی اے ان کی کاپی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق میخائل گوربا چوف نے اس حوالے سے بیان بھی دیا تھا کہ خلائی مخلوق واقعی وجود رکھتی ہے اور ہمیں اسے بہت سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…