ریاض(این این آئی)سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے ارجنٹینا میں دنیا کے سربراہان مملکت گروپ آف 20 (جی 20) میں جمع ہوں یا نہ لیکن انہیں ولی عہد محمد بن سلمان سے تعلق رکھنا ہوگا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شہزادہ ترکی الفیصل نے بیروت انسٹیٹیوٹ سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل ایک ناقابل قبول واقعہ ہے جس سے دنیا میں سعودی عرب کے طویل عزم کو نقصان ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کو برداشت کرنا ہوگا یہ ایسا نہیں ہے جو پیش آنا چاہیے تھا اور ہمیں سامنا کرنا ہے۔شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ سربراہی اجلاس میں ولی عہد کے ساتھ عالمی رہنما گرم جوشی سے ملیں یا نہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وہ تمام سعودی عرب کو بطور ایک ملک اور فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کو تسلیم کریں گے جن سے انہیں معاملات کرنے پڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دنیا میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا بیان مملکت کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ صدر ٹرمپ وہی بیان کررہے تھے جس کو وہ امریکا کے مفاد میں خیال کرتے ہیں، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات پر روشنی ڈالی اور سعودی عرب نہ صرف تیل بلکہ کئی مواقع پر مددگار ثابت ہوا۔