واشنگٹن (این این آئی) افغان صدر اشرف غنی نے کسی کانام لیے بغیر ایک ہمسایہ ملک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو انفراسٹرکچر فراہم کرتا ہے۔ہماری تاریخ می، حتی کہ تاریک ادوار میں بھی، علما کے خلاف، پیغمبر اسلام کے یوم ولادت کے خلاف اور اسلام کے خلاف ، کبھی اس طرح کے بزدلانہ اور سفاکانہ حملے نہیں ہوئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز اپنی متعددٹویٹس میں کہا کہ خودکش حملوں کے لیے پناہ گاہیں، امدادی انفراسٹرکچر، تربیتی مراکز اور مالی وسائل، وہ سب ایک ہمسایہ ملک میں موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمسایہ ملک کا نام نہیں بتا رہے لیکن ماضی میں افغانستان, پاکستان پر افغان مخالف عسکری گروپوں، خاص طور پر طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو پناہ گاہیں فراہم کرنے کاالزام عائد کر چکا ہے۔اپنی ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں، حتی کہ تاریک ادوار میں بھی، علما کے خلاف، پیغمیر اسلام کے یوم ولادت کے خلاف اور اسلام کے خلاف ، کبھی اس طرح کے بزدلانہ اور سفاکانہ حملے نہیں ہوئے۔صدر اشرف غنی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ دو دن پہلے، افغانستان کے دشمنوں نے تمام اخلاقی اور اسلامی اقدار کو پامال کرڈالا۔ انہوں نے ہماری روایات اور قومی شناخت پر حملہ کیا۔اسی سلسلے کی ایک ٹویٹ میں افغان صدر کا کہنا تھا کہ جو خودکش حملے ہمارے ملک میں لائے تھے، اس حملے کے ذمہ دار ہیں۔ طالبان صرف اس حملے کی مذمت کر کے خود کو اس سے بری الزمہ قرار نہیں دے سکتے۔ انہیں افغانوں، مسلمانوں اور انسانوں کو ہلاک کرنے کا سلسلہ یکسر ختم کرکے امن کی جانب عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے کسی کانام لیے بغیر ایک ہمسایہ ملک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو انفراسٹرکچر فراہم کرتا ہے۔