بیروت(این این آئی)شامی فوج نے شمالی گورنری ادلب میں باغیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف وروزی کرتے ہوئے وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں اپوزیشن کے حامی عسکری گروپ جیش العزہ کے22 جنگجو ہلاک ہوگئے۔بمباری میں عسکری گروپ کے دسیوں جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اور کئی لاپتا ہے جن کی تلاش جاری ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے ادارے سیرین آبزر ویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرجمان نے بتایا کہ شامی فوج نے بہ ظاہر ستمبر میں طے پانے والے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی جس میں ادلب محفوظ قرار دیتے ہوئے جنگ سے گریز پر اتفاق کیا گیا تھا۔تاہم گذشتہ روز شامی فوج گذشتہ شب جیش العزیہ گروپ کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 22 جنگجو ہلاک ہوگئے۔خیال رہے کہ 17ستمبر کو روس اور ترکی نے شام کے شہر ادلب میں جنگ سے بچنے کے لیے شہر میں15سے 20 کلو میٹر کے علاقے میں محفوظ زون کیقیام پراتفاق کیاتھا۔ معاہدے میں طے پایا تھا کہ شامی اور روسی فوج ادلب کے اس علاقے میں بمباری نہیں کریں گی۔ معاہدے کے مطابق ادلب میں?موجود تمام عسکری گروپوں بہ شمول تحریر الشام نے بھاری ہتھیار حکومت کیکرنا تھے۔جیش العز گروپ سے قریبا 2500 جنگجو وابستہ ہیں اور یہ زیادہ تر پہاڑی اور جنگلی علاقوں میں ہے۔ اس کے جنگجوؤں کو حماء سے روس اور ترکی کے درمیان معاہدے کے بعد وہاں بھیجا گیا تھا۔