ہیگ(این این آئی)نیدر لینڈز میں 144 ترک مساجد کی نمایندہ تنظیم نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر سے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائیلڈرس کا اکاؤنٹ مستقل طور پر معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان پر اسلام مخالف منافرت پھیلانے کا الزام ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے ترک اسلامی ثقافتی فیڈریشن نے ٹویٹر کے نام ایک خط لکھا اور اس میں مسٹر گیرٹ وائیلڈر کا اکاؤنٹ
مستقل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کا جواز یہ پیش کیا ہے کہ وہ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مسلسل ایسے پیغامات ، تصاویر اور دوسرامواد جاری کررہے ہیں جس سے منافرت پھیل رہی ہے اور اس طرح وہ ٹویٹر کے صارفین کے لیے رہ نما اصولوں اور قواعد وضوابط کی بھی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔اس نے کہا کہ گیرٹ کے نفرت انگیز پیغامات ٹویٹر کے پلیٹ فارم سے دنیا بھر میں پھیل رہے ہیں۔اگر ٹویٹر نے اس درخواست کے اکیس روز کے اندر ڈچ انتہا پسند رکن کے خلاف کارروائی نہ کی تو پھر ترک فیڈریشن از خود کارروائی کرے گی۔اس فیڈریشن کے وکیل اعجدر کوس نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی درخواست پر کچھ بھی نہیں ہوتا تو پھر ہم از خود قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ عدالت سے رجوع تو آخری حربہ ہوتا ہے لیکن ہمیں عدالت بھی جانا پڑا تو ہم ضرور جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وائیلڈرس کی بہت سی ٹویٹس سے پاکستان ، تیونس ، مراکش اور انڈونیشیا کے ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ نیدر لینڈز کی جماعت پی وی وی کے انتہا پسند لیڈر گیرٹ وائیلڈرس نے اپنے ٹویٹر اکاؤ نٹ کو معطل کرنے کے مطالبے کو ’’پاگل پن‘‘ قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ ان کی جماعت ماضی میں مسلم تارکین وطن کے لیے سرحدیں اور ملک میں مساجد بند کرنے پر زور دیتی رہی ہے۔