تہران(آئی این پی)ایرانی پارلیمنٹ نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کے عالمی معاہدے “CFT”سی ایف ٹی میں ایران کی شمولیت کی مظوری دے دی،بِل کی موافقت میں 143 جب کہ مخالفت میں 120 ووٹ آئے،مخالفین کا کہنا تھا کہ منظوری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دبا ؤکے تحت عمل میں آئی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کے عالمی معاہدے “CFT” میں ایران کی شمولیت کی مظوری دے دی ہے۔
پارلیمنٹ میں سخت گیر بنیاد پرستوں نے اس اقدام پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ یہ منظوری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دبا ؤکے تحت عمل میں آئی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کے درمیان گرما گرم بحث کے بعد”CFT” میں ایران کی شمولیت سے متعلق بِل کی منظوری دی۔ رائے شماری میں بِل کی موافقت میں 143 جب کہ مخالفت میں 120 ووٹ آئے۔ ان کے علاوہ 5 دیگر ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ ایجنسی کے مطابق خفیہ طور پر منعقد اس اجلاس میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے حکومتی نمائندے کے طور پر شرکت کی اور معاہدے میں ایران کی شمولیت کی ضرورت کا دفاع کیا۔خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ اجلاس کے انعقاد کے موقع پر معاہدے کے مخالف عناصر پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہو گئے جن کی تعداد 100 افراد کے قریب تھی۔ ان لوگوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں معاہدے میں شمولیت کے بل کی عدم منظوری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں شمولیت سے ایران کا موقف مضبوط ہو گا اور ایران مزید پابندیوں سے بچ سکے گا۔ادھر ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور پارلیمان میں “ولایت فقیہ” بلاک کے نائب سربراہ محمد دہقان کا کہنا ہے کہ ایسے میں جب کہ ملک کو جنگ کے سے حالات کا سامنا ہے ،،، وزیر خارجہ ظریف اور ان کی ٹیم اس معاہدے میں شمولیت کی منظوری کے ذریعے امریکا کے سامنے اپنا اچھا برتا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں