منیلا(انٹرنیشنل ڈیسک) فلپائن میں آنے والے سمندری طوفان منگکھٹ کے کے آنے کے بعد حکام جانی اور مالی نقصانات کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ طوفان ہفتہ کو فلپائن کی حدود میں داخل ہوا تھا۔ تاحال25 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے تاہم سڑکوں کی بندش اور رابطے منقطع ہونے کے باعث شہری علاقوں میں طوفان کے اصل نقصانات مکمل طور پر واضح نہیں ہیں۔
زرعی صوبے کاگیان میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچے کا اندیشہ ہے۔900 کلو میٹر کی رفتار سے بارش اور طوفانی ہواؤں والا یہ طوفان اب جنوبی چین کی طرف بڑھ رہا ہے۔طوفان کے باعث شمال مشرقی جزیرے لوزون میں بگاؤ میں زمین سرکنے کے واقعات پیش آئے۔یہ سمندری طوفان 2018 کا شدید ترین طوفان تھا تاہم زمین پہنچنے پر اس کی شدت قدرے کم ہو چکی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلپائنی حکام نے بتایاکہ کاگیان کے صوبائی دارالحکومت میں تقریباً سبھی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔صدر کے سیاسی مشیر فرانسس ٹولینٹینو نے بتایا کہ زرعی صوبے میں فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ان کے اندازے کے مطابق چاول اور مکئی کی تیار فصلوں میں سے محض پانچ فیصد کی کٹائی ہو پائی تھی۔فلپائن میں ریڈ کراس کے چیئرمین رچرڈ گورڈن نے بتایا کہ آنے والے طوفان کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ہوا کے بعد بارش آتی ہے اور اس کے بعد پانی تو اس کا مطلب ہے کہ ابھی ہمیں سیلاب کا سامنا ہوگا۔یہ طوفان منگل تک کمزور پڑنے کا امکان ہے۔