بغداد(انٹرنیشنل ڈیسک)عراق میں انتخابی کمیشن نے مئی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں ووٹوں کی ہاتھوں سے گنتی کے حتمی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمیشن کے بیان میں اعلان کیا گیا کہ ووٹوں کی ہاتھوں سے گنتی کے بعد بھی مقتدی الصدر کی سربراہی میں قائم سائرون اتحادی گروپ کو برتری حاصل ہے اور اس کی نشستوں کی تعداد پچاس سے زیادہ ہے۔انتخابی کمیشن کے ترجمان جسٹس لیب جبر حمزہ کے مطابق جن پولنگ مراکز کے نتائج کے خلاف اپیل کی گئی تھی ان میں زیادہ تر مراکز کے نتائج ،ووٹوں کی ہاتھوں سے گنتی کے بعد بھی سابقہ نتائج سے 100
% کے قریب مطابقت رکھتے ہیں جب کہ بغداد صوبے میں یہ تناسب 99% ہے۔ ترجمان کے مطابق انتخابی کمیشن کی جانب سے ووٹوں کی ہاتھوں سے گنتی اقوام متحدہ کے مبصرین ، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور میڈیا کی نگرانی میں مکمل کی گئی۔اس سے قبل پارلیمانی انتخابات کی الکٹرونک گنتی کے نتائج میں مقتدی الصدر کا سائرون گروپ 54 نشستوں کے ساتھ سرفہرست تھا۔ دوسرے نمبر پر شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کی نمائندگی کرنے والا الفتح اتحاد رہا جس نے 18 نشستیں حاصل کیں جب کہ موجودہ وزیراعظم حیدر العبادی کی سربراہ میں قائم النصر اتحاد 42 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔